ETV Bharat / state

Mirwaiz On Israel Gaza War فلسطین مسئلے کے حل کی خاطر عالمی برادی آگے آئیں، میرواعظ - اسرائیل کا حملہ

غزہ پر اسرائیلی بمباری میں مہلوکین کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ہزاروں لوگ زخمی ہیں۔ ایسے میں غزہ کے ہسپتالوں کے مطابق، 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 20 بچوں سمیت کم از کم 256 افراد ہلاک اور 1,788 زخمی ہوئے ہیں۔

mirwaiz-umar-farooq
میرواعظ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 14, 2023, 3:16 PM IST

فلسطین مسئلے کے حل کی خاطر عالمی برادی آگے آئیں،میرواعظ

سرینگر: کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور متحدہ مجلس علماء کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے فلسطین اسرائیل تنازعہ پر کہا کہ اسرائیل کی طرف سے جس طرح فلسطینی عوام پر تشدد اور ظلم ڈھایا جا رہا ہے،اس سے نہ صرف امت مسلمہ بلکہ کشمیریوں کو بھی بے حد تشویش ہے اور اس وقت ہر ایک دل بھی مجروح ہے۔ ان باتوں کا اظہار میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق نے ہفتے کو سرینگر میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ دیرنہ مسئلہ ہے، جس کے لیے عالمی برداری کو اپنا مثبت کردار نبھانا ہوگا تاکہ وہاں کے لوگوں کو انصاف فراہم کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل وہاں کے برزرگ،بچوں ،خواتین ، نواجوانوں ،نہتے اور محصوم لوگوں پر بم برساکر انہیں تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے جو کہ انسانیت کے خلاف ہے۔ ایسے میں فلسطین کے دیرنہ مسلے کو حل کرنے کے لیے عالمی برادی کو سامنے آنا چائیے اور وہاں انسانی جانوں کے ضائع کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یک طرفہ فیصلے کے بجائے منصفانہ طریقے سے اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔وہیں فلسطینی عوام کو اپنے حقوق واپس دئیے جانے چاہیے تاکہ وہ امن وسکون کی زندگی گزار سکے۔

میرواعظ نے وہاں انسانی جانوں کے ضیاں پر گہرے فکر و تشویش کا اظہار کیا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تنازعہ کی جڑیں نو آبادیاتی ماضی میں پیوستہ ہیں اور استعماری آقاؤں نے اپنے حکومتی مفادات کیلئے جو فیصلے لئے ہیں، ان کی سزا پوری فلسطینی قوم بھگت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو شدید ناانصافیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور فلسطین اسرائیل کے تنازعہ کے نتیجے میں روزانہ عورتیں ، بچے اور جوان مارے جارہے ہیں، بمباری کے ذریعہ ان کے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے اور ہر وقت ان کو قابض اسرائیلیوں کے ہاتھوں ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حتیٰ کہ ان کی روزی روٹی بھی چھینی جارہی ہے ۔ ان کے لئے ان کی زمین تنگ کی جارہی ہے اور ان لوگوں کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی ہوئی جیل میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:



میرواعظ محمد عمر فاروق نے کہا کہ اس انسانی تنازع کو حل کرانے کے بجائے عالمی برادری اپنے سیاسی اور اقتصادی مفادات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کا رول بھی مایوس کن ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر مظالم ڈھائے جانے کی کھلی چھوٹ مل رہی ہے ۔

میرواعظ نے کہا کہ جب تک عالمی برادری کی طرف سے اس تنازعے کا ازالہ نہیں کیا جاتا اور فلسطینیوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، اس تنازع کے المناک نتائج برآمد ہوتے رہیں گے۔ اس تنازعہ کا ایک انسانی اور منصفانہ حل ان کی اپنی سرزمین میں لوگوں کے حقوق اور آزادی کے قبول شدہ اصول کی بنیاد پر قائم کیا جانا چاہیے۔ ناانصافی بار بار تصادم اور تشدد کی طرف لے جاتی ہے اور فلسطین میں یہی ہو رہا ۔

واضح رہے کہ چھ روز سے جاری غزہ پر اسرائیلی بمباری میں مہلوکین کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ہزاروں لوگ زخمی ہیں۔ ایسے میں غزہ کےاسپتالوں کے مطابق، 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 20 بچوں سمیت کم از کم 256 افراد ہلاک اور 1,788 زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطین مسئلے کے حل کی خاطر عالمی برادی آگے آئیں،میرواعظ

سرینگر: کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور متحدہ مجلس علماء کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے فلسطین اسرائیل تنازعہ پر کہا کہ اسرائیل کی طرف سے جس طرح فلسطینی عوام پر تشدد اور ظلم ڈھایا جا رہا ہے،اس سے نہ صرف امت مسلمہ بلکہ کشمیریوں کو بھی بے حد تشویش ہے اور اس وقت ہر ایک دل بھی مجروح ہے۔ ان باتوں کا اظہار میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق نے ہفتے کو سرینگر میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ دیرنہ مسئلہ ہے، جس کے لیے عالمی برداری کو اپنا مثبت کردار نبھانا ہوگا تاکہ وہاں کے لوگوں کو انصاف فراہم کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل وہاں کے برزرگ،بچوں ،خواتین ، نواجوانوں ،نہتے اور محصوم لوگوں پر بم برساکر انہیں تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے جو کہ انسانیت کے خلاف ہے۔ ایسے میں فلسطین کے دیرنہ مسلے کو حل کرنے کے لیے عالمی برادی کو سامنے آنا چائیے اور وہاں انسانی جانوں کے ضائع کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یک طرفہ فیصلے کے بجائے منصفانہ طریقے سے اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔وہیں فلسطینی عوام کو اپنے حقوق واپس دئیے جانے چاہیے تاکہ وہ امن وسکون کی زندگی گزار سکے۔

میرواعظ نے وہاں انسانی جانوں کے ضیاں پر گہرے فکر و تشویش کا اظہار کیا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تنازعہ کی جڑیں نو آبادیاتی ماضی میں پیوستہ ہیں اور استعماری آقاؤں نے اپنے حکومتی مفادات کیلئے جو فیصلے لئے ہیں، ان کی سزا پوری فلسطینی قوم بھگت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو شدید ناانصافیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور فلسطین اسرائیل کے تنازعہ کے نتیجے میں روزانہ عورتیں ، بچے اور جوان مارے جارہے ہیں، بمباری کے ذریعہ ان کے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے اور ہر وقت ان کو قابض اسرائیلیوں کے ہاتھوں ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حتیٰ کہ ان کی روزی روٹی بھی چھینی جارہی ہے ۔ ان کے لئے ان کی زمین تنگ کی جارہی ہے اور ان لوگوں کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی ہوئی جیل میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:



میرواعظ محمد عمر فاروق نے کہا کہ اس انسانی تنازع کو حل کرانے کے بجائے عالمی برادری اپنے سیاسی اور اقتصادی مفادات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کا رول بھی مایوس کن ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر مظالم ڈھائے جانے کی کھلی چھوٹ مل رہی ہے ۔

میرواعظ نے کہا کہ جب تک عالمی برادری کی طرف سے اس تنازعے کا ازالہ نہیں کیا جاتا اور فلسطینیوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، اس تنازع کے المناک نتائج برآمد ہوتے رہیں گے۔ اس تنازعہ کا ایک انسانی اور منصفانہ حل ان کی اپنی سرزمین میں لوگوں کے حقوق اور آزادی کے قبول شدہ اصول کی بنیاد پر قائم کیا جانا چاہیے۔ ناانصافی بار بار تصادم اور تشدد کی طرف لے جاتی ہے اور فلسطین میں یہی ہو رہا ۔

واضح رہے کہ چھ روز سے جاری غزہ پر اسرائیلی بمباری میں مہلوکین کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ہزاروں لوگ زخمی ہیں۔ ایسے میں غزہ کےاسپتالوں کے مطابق، 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 20 بچوں سمیت کم از کم 256 افراد ہلاک اور 1,788 زخمی ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.