شہنواز خان کا بیکری کارخانہ 3 سال قبل خاکستر ہوا اور ابھی تک وہ اس کی نئی تعمیر میں لگے ہوئے ہیں۔
سرینگر کے زینکوٹ علاقے میں ایک سو سے زائد صنعتی کارخانے موجود ہیں اور یہاں آگ کے واردات رونما ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
دہائیوں پرانے صنعتی علاقے میں حکومتیں فائر سروس سٹیشن قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔
صنعت کار شہنواز خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ حکومت کو فائر سروس سٹیشن قائم کرنے کے لیے تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آرہا۔
گزشتہ ہفتے اس صنعتی کارخانے میں ایک فیکٹری آتشزدگی کا شکار ہوئی اور اس کا مالک کروڈوں کے نقصان میں مبتلا ہوا۔
نذیر حسین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں میں اس صنعتی علاقے میں ایک درجن کے قریب کارخانے آگ کی نظر ہو گئے- لیکن حکومت ان وارداتوں سے بیدار نہیں ہوئی۔
مقامی لوگ بھی اس بڑی آبادی والے علاقے کے لیے برسوں سے فائر سروس سٹیشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ''دفعہ 370 کی منسوخی سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا''
انکا کہنا ہے کہ کبھی حکومت نے انکے مطالبے کو نظر انداز کیا تو کبھی ایسے اقدام سیاست کی بھینٹ چڑھ گئے۔
اگرچہ حکومت دعوے کر رہی ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں صنعت اور تجارت کو فروغ ملے گی، تاہم یہاں ان کارخانوں میں آگ بجانے کی سہولت نہ ہونا ان دعوؤں کو کھوکھلا ثابت کر رہی ہے۔