سرینگر: اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر کشمیر کا دعویٰ ہے کہ ان سے منسلکہ طلباء کو کورونا کے دوران زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ بلکہ یونیورسٹی نے اس دوران نئے کورسز کا آغاز کیا۔
گیارہ نومبر کو پورے ملک میں قومی یوم تعلیم منایا گیا۔ اس دن کو بھارت کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابو الکلام آزاد کی سالگرہ کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے کے غرض سے منایا جاتا ہے۔
جہاں گزشتہ دو برسوں سے عالمی وبا کے پیش نظر پوری دنیا میں تعلیمی شعبہ متاثر ہوا ہے اور بچے اپنے گھروں میں محدود رہ کر آن لائن طریقے سے تعلیم حاصل کرنے میں مجبور ہوگئے ہیں۔ وہیں اندرا گاندھی اوپن یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر کشمیر کملیش مینا کا دعویٰ ہے کہ اُن سے منسلکہ طلباء کو کورونا سے زیادہ نقصان نہیں ہوا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ "جہاں قدیم طریقے سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو نیا طور طریقہ اپنانا پڑا وہیں ہماری یونیورسٹی پہلے سے ہی جدید آلات سے لیس تھی۔ آڈیو، ویڈیو، سوشل میڈیا اور ریڈیو کا استعمال پہلے سے ہی ہورہا تھا۔ اس لیے طلباء کا نقصان کافی کم ہوا۔"
انہوں نے بتایا کہ 'پورے ملک میں اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (IGNOU) کے طلباء گھر میں رہ کر بھی آسانی سے تعلیم حاصل کررہے تھے، اور لوگوں کو کورونا کے دوران IGNOU کی اہمیت معلوم ہوئی اور IGNOU ایک سرکردہ ادارہ ثابت ہوا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں:
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "گزشتہ چھ مہینے کے دوران کشمیر میں ہم نے 23000 نئے طلباء کا اندراج کیے اگر پورے سال کی بات کریں تو تقریباً 50000 طلباء کا اندراج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی نئے کورسز بھی شروع کیے گئے ہیں۔"