ETV Bharat / state

Dilapidated Conditions Of Houseboats سرینگر میں بیشتر ہاؤس بوٹ خستہ، مرمت اجازت نامہ نہ ملنے پر کئی ہاؤس بوٹ ڈوبنے لگے

ایک وقت میں ڈل جھیل، نگین اور دریائے جہلم میں ہزاروں کی تعداد میں ہاؤس بوٹ موجودہ تھے، ۔لیکن گذشتہ چند دہائیوں سے ان میں نمایاں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔جہاں ان ہاؤس بوٹوں کی تعداد 2500 کے قریب تھی لیکن اب ان کی تعداد کم ہوکر صرف تقریباً 9 سو رہ گئی ہیں۔ Dilapidated Conditions Of Houseboats

houseboats-in-srinagar-in-dilapidated-conditions-due-to-non-issuance-of-repair-permit
سرینگر میں بیشتر ہاؤس بوٹ خستہ، مرمت اجازت نامہ نہ ملنے پر کئی ہاؤس بوٹ ڈوبنے لگے
author img

By

Published : Oct 12, 2022, 6:23 PM IST

Updated : Oct 12, 2022, 8:00 PM IST

سرینگر:سیاحتی صنعت میں ہاؤس بوٹ اور شکارہ اپنی ایک الگ اہمیت اور شناخت رکھتے ہیں،کیونکہ ملکی اور غیر ملکی سیاح کشمیر وادی کی سیر پر آنے کے بعد جھیل ڈل میں موجود ان ہاوس باٹوں میں فرصت کے چند لمحات گزارتے ہیں اور پھر تازہ دم ہوکر شکارہ میں بھیٹ کر پر فضا نظاروں کا لطف اٹھاتے ہیں،لیکن دہائیوں سے مرمت نہ ہونے کے باعث ان میں سے بیشتر ہاؤس بوٹوں کی حالت اس وقت انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔Dilapidated Conditions Of Houseboats in kashmir

سرینگر میں بیشتر ہاؤس بوٹ خستہ، مرمت اجازت نامہ نہ ملنے پر کئی ہاؤس بوٹ ڈوبنے لگے

گزشتہ برسوں کے دوران جھیل ڈل، نگین اور دریائے جہلم میں موجود کئی ہاوس بوٹ ناگہانی آفتوں کے شکار ہوکر یا تو خستہ ہوئے ہیں یا غرق یاب ہونے سے مکمل طور ناقابل استعمال بن چکے ہیں، کیونکہ خستہ شدہ ہاؤس بوٹوں کی مرمت کرنے کی اجازت برسوں سے نہیں دی گئی ہے ۔ہاؤس بوٹ مالکان کے مطابق لیکس اینڈ کنزرویشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور محکمے سیاست سے مرمت کی خاطر اجازت نامہ حاصل کرنا آسان تو ہے لیکن اب اجازت کے لیے کیس ہائی کورٹ میں بھیجے جارہے ہیں۔Houseboats Gutted in fire in srinagar
ایک وقت میں ڈل جھیل،نگین اور دریائے جہلم میں ہزاروں کی تعداد میں ہاؤس بوٹ موجودہ تھے ۔لیکن گزشتہ چند دہائیوں سے ان میں نمایاں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جہاں ان ہاؤس بوٹوں کی تعداد 2500 کے قریب تھی لیکن اب ان کی تعداد کم ہوکر صرف تقریبا 9 سو رہ گئی ہیں۔

متعارف کی گئی نئی ہاؤس بوٹ پالیسی کے تحت اگچہ چند شرائط کے ساتھ مالکان اپنے مرمت کے طلب ہاؤس بوٹوں کو ٹھیک کر سکتے ہیں لیکن لکڑی حاصل کرنے کے لئے لوازمات اور مرمت کی خاطر اجازت نامہ حاصل کرنا ہاؤس بوٹ مالکان کے لئے کاردار معاملہ بن گیا ہے۔Houseboat repair Policy


مزید پڑھیں:Houseboat Tourism Heritage: ہاؤس بوٹز حکومت کی عدم توجہی کا شکار


سال 2010 میں اس وقت کی حکومت نے ڈل جھیل میں ایک ڈاک یارڈ قائم کیا تھا تاکہ خراب شدہ ہاؤس بوٹوں کی مرمت وہاں پر کی جاسکے تاہم اتنا عرصہ گزر جانے اور اس پر زرکثیر خرچ کرنے کے باوجود ابھی تک وہاں پر ایک بھی ہاوس بوٹ کی مرمت نہیں ہوسکی ہے،جس کے نتیجے میں جہاں ہاؤس بوٹوں کی حالت خراب ہے وہیں بنایا گیا ڈاک یارڈ بھی خود خستہ حالی کی دستان پیش کررہا ہے۔Houseboat Dockyard in srinagar

ڈل جھیل میں فی الوقت 200 سے زائد ہاؤس بوٹس ایسے ہیں جنہیں فوری مرمت کی اشد ضرورت ہے،لیکن عدالت کی جانب سے مرمت پر عائد پابندی کے چلتے یہ ہاؤس بوٹ ڈوب رہے ہیں۔نیا ہاؤس بوٹ بنانے کی نہ تو اجازت ہے اور نا ہی کسی ہاؤس بوٹ کی نئی رجسٹریشن عمل میں لائی جاسکتی ہے لہذا ضرورت اس امرکی ہے کہ تاریخی اہمیت کے حامل ان بچے کچے ہاؤس بوٹوں کو محظوظ رکھنے کی خاطر بغیر طوالت کے مرمت کرنے اور لکڑی فراہم کرنے کے لیے آسانیاں پیدا کی جائے۔Construction of New Houseboat

یہ بھی پڑھیں:Sewerage System Line for Houseboats: ہاؤس بوٹس کو سیوریج لائن سے جوڑنے کا نیا منصوبہ کیا واقعی کارگر ہوگا

کشمیر میں ہاؤس بورٹز ناپید کیوں ہوتے جا رہے ہیں؟

سرینگر:سیاحتی صنعت میں ہاؤس بوٹ اور شکارہ اپنی ایک الگ اہمیت اور شناخت رکھتے ہیں،کیونکہ ملکی اور غیر ملکی سیاح کشمیر وادی کی سیر پر آنے کے بعد جھیل ڈل میں موجود ان ہاوس باٹوں میں فرصت کے چند لمحات گزارتے ہیں اور پھر تازہ دم ہوکر شکارہ میں بھیٹ کر پر فضا نظاروں کا لطف اٹھاتے ہیں،لیکن دہائیوں سے مرمت نہ ہونے کے باعث ان میں سے بیشتر ہاؤس بوٹوں کی حالت اس وقت انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔Dilapidated Conditions Of Houseboats in kashmir

سرینگر میں بیشتر ہاؤس بوٹ خستہ، مرمت اجازت نامہ نہ ملنے پر کئی ہاؤس بوٹ ڈوبنے لگے

گزشتہ برسوں کے دوران جھیل ڈل، نگین اور دریائے جہلم میں موجود کئی ہاوس بوٹ ناگہانی آفتوں کے شکار ہوکر یا تو خستہ ہوئے ہیں یا غرق یاب ہونے سے مکمل طور ناقابل استعمال بن چکے ہیں، کیونکہ خستہ شدہ ہاؤس بوٹوں کی مرمت کرنے کی اجازت برسوں سے نہیں دی گئی ہے ۔ہاؤس بوٹ مالکان کے مطابق لیکس اینڈ کنزرویشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور محکمے سیاست سے مرمت کی خاطر اجازت نامہ حاصل کرنا آسان تو ہے لیکن اب اجازت کے لیے کیس ہائی کورٹ میں بھیجے جارہے ہیں۔Houseboats Gutted in fire in srinagar
ایک وقت میں ڈل جھیل،نگین اور دریائے جہلم میں ہزاروں کی تعداد میں ہاؤس بوٹ موجودہ تھے ۔لیکن گزشتہ چند دہائیوں سے ان میں نمایاں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جہاں ان ہاؤس بوٹوں کی تعداد 2500 کے قریب تھی لیکن اب ان کی تعداد کم ہوکر صرف تقریبا 9 سو رہ گئی ہیں۔

متعارف کی گئی نئی ہاؤس بوٹ پالیسی کے تحت اگچہ چند شرائط کے ساتھ مالکان اپنے مرمت کے طلب ہاؤس بوٹوں کو ٹھیک کر سکتے ہیں لیکن لکڑی حاصل کرنے کے لئے لوازمات اور مرمت کی خاطر اجازت نامہ حاصل کرنا ہاؤس بوٹ مالکان کے لئے کاردار معاملہ بن گیا ہے۔Houseboat repair Policy


مزید پڑھیں:Houseboat Tourism Heritage: ہاؤس بوٹز حکومت کی عدم توجہی کا شکار


سال 2010 میں اس وقت کی حکومت نے ڈل جھیل میں ایک ڈاک یارڈ قائم کیا تھا تاکہ خراب شدہ ہاؤس بوٹوں کی مرمت وہاں پر کی جاسکے تاہم اتنا عرصہ گزر جانے اور اس پر زرکثیر خرچ کرنے کے باوجود ابھی تک وہاں پر ایک بھی ہاوس بوٹ کی مرمت نہیں ہوسکی ہے،جس کے نتیجے میں جہاں ہاؤس بوٹوں کی حالت خراب ہے وہیں بنایا گیا ڈاک یارڈ بھی خود خستہ حالی کی دستان پیش کررہا ہے۔Houseboat Dockyard in srinagar

ڈل جھیل میں فی الوقت 200 سے زائد ہاؤس بوٹس ایسے ہیں جنہیں فوری مرمت کی اشد ضرورت ہے،لیکن عدالت کی جانب سے مرمت پر عائد پابندی کے چلتے یہ ہاؤس بوٹ ڈوب رہے ہیں۔نیا ہاؤس بوٹ بنانے کی نہ تو اجازت ہے اور نا ہی کسی ہاؤس بوٹ کی نئی رجسٹریشن عمل میں لائی جاسکتی ہے لہذا ضرورت اس امرکی ہے کہ تاریخی اہمیت کے حامل ان بچے کچے ہاؤس بوٹوں کو محظوظ رکھنے کی خاطر بغیر طوالت کے مرمت کرنے اور لکڑی فراہم کرنے کے لیے آسانیاں پیدا کی جائے۔Construction of New Houseboat

یہ بھی پڑھیں:Sewerage System Line for Houseboats: ہاؤس بوٹس کو سیوریج لائن سے جوڑنے کا نیا منصوبہ کیا واقعی کارگر ہوگا

کشمیر میں ہاؤس بورٹز ناپید کیوں ہوتے جا رہے ہیں؟

Last Updated : Oct 12, 2022, 8:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.