سری نگر: وادیٔ کشمیر میں درجۂ حرارت معمول سے زیادہ درج کیا گیا ہے جس سے آنے والے مہینوں میں پانی کی قلت پیدا ہونے کے خدشات ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ کئی دنوں سے مغربی ہواؤں کا داخل نہ ہونا درجۂ حرارت معمول سے زیادہ درج ہونے کی ایک وجہ ہے۔ High temperature was recorded in Kashmir Valley۔
انہوں نے کہا کہ ماہ مارچ میں درج ہونے والا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ماہ مئی کے آخری دنوں میں ریکارڈ ہونا چاہئے تھا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ 20 اور 21 مارچ کو بارشیں متوقع ہیں جس سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
معلوم ہو کہ وادی میں دن کا درجۂ حرارت معمول سے دس ڈگری زیادہ ریکارڈ ہو رہا ہے جب کہ شبانہ درجۂ حرارت بھی معمول سے زیادہ ہی درج ہو رہا ہے۔
اس دوران ڈپٹی ڈائریکٹر موسمیات ڈاکٹر مختار احمد نے درجۂ حرارت معمول سے زیادہ درج ہونے کے متعلق ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں 21 مارچ تک درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہی درج ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد 20 اور 21 مارچ کو مغربی ہوائیں وادی میں زیادہ ہوسکتی ہیں جس کے نتیجے میں بارشیں متوقع ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بارشیں ہونے سے درجۂ حرارت میں کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں:
ماہر موسمیات نے کہا کہ کئی دنوں سے مغربی ہوائیں وادی میں داخل نہ ہونے کی وجہ سے درجۂ حرارت معمول سے زیادہ درج ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا ’ماہ مارچ بارشوں کا مہینہ ہوتا تھا لیکن امسال اس ماہ کے دوران خاص بارشیں نہیں ہوئیں جس کی وجہ سے درجۂ حرارت معمول سے زیادہ درج ہو رہا ہے‘۔