ETV Bharat / state

Waheed Parra Incarceration: وحیدالرحمان پرا کی ضمانت پر ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا

جموں و کشمیر اور ہائی کورٹ لداخ کی ڈویژن بنچ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نوجوان رہنما وحیدالرحمان پرا کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوط رکھا ہے۔ بینچ نے 27 اپریل اور 13 مئی کو اس معاملے کی جزوی طور پر سماعت کی جب کہ اس معاملے پر 20 مئی کو دلائل مکمل ہوئے۔Waheed Parra Incarceration

author img

By

Published : May 21, 2022, 8:50 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر اور ہائی کورٹ لداخ کی ڈویژن بنچ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نوجوان رہنما وحیدالرحمان پرا کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوط رکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سنہ 2021 میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے پرا کی ضمانت کی درخواست کو دو بار مسترد کر دیا تھا اور ان کے خلاف عائد الزامات کو "سنگین اور گھناؤنے نوعیت کا۔" قرار دیا تھا۔ جس کے بعد پی ڈی پی رہنما نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کا رخ کیا جب ان کی دوسری ضمانت کی درخواست کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا۔

مزید پڑھیں:

پرا نے اپنی ضمانت مسترد ہونے کے دو ماہ سے زیادہ بعد ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جس کے نتیجے میں 33 دن کی تاخیر ہوئی۔ تاہم عدالت نے پرا کے وکیل کی طرف سے کی گئی گذارشات پر غور کرنے کے بعد تاخیر کی معافی کی درخواست کی اجازت دی۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پنکج میتل نے اس معاملے کے لیے خصوصی ڈویژن بنچ تشکیل دیا۔

جسٹس سنجیو کمار اور جسٹس ونود چٹرجی پر مشتمل بنچ نے آپریل میں اس معاملے کی سماعت شروع کی تھی۔ نو تشکیل شدہ بنچ نے 27 اپریل اور 13 مئی کو اس معاملے کی جزوی طور پر سماعت کی۔ 20 مئی کو دلائل مکمل ہوئے اور اس حوالے سے بنچ نے فیصلہ محفوظ رکھا۔ واضح رہے کہ وحید پرہ پی ڈی پی کے یوتھ صدر ہیں اور گذشتہ ایک برس سے زائد عرصے سے سرینگر کی سینٹرل جیل میں عسکریت پسندی کی حمایت اور دیگر الزام میں جیل میں ہیں۔


یاد رہے کہ وحید کو 25 نومبر سنہ 2020 میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے وحید پرہ کو عسکریت پسند کمانڈر نوید بابو اور سابق پولیس افسر دویندر سنگھ کو عسکریت پسندوں کی حمایت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ Parra was arrested by the National Investigation Agency

سرینگر: جموں و کشمیر اور ہائی کورٹ لداخ کی ڈویژن بنچ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نوجوان رہنما وحیدالرحمان پرا کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوط رکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سنہ 2021 میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے پرا کی ضمانت کی درخواست کو دو بار مسترد کر دیا تھا اور ان کے خلاف عائد الزامات کو "سنگین اور گھناؤنے نوعیت کا۔" قرار دیا تھا۔ جس کے بعد پی ڈی پی رہنما نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کا رخ کیا جب ان کی دوسری ضمانت کی درخواست کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا۔

مزید پڑھیں:

پرا نے اپنی ضمانت مسترد ہونے کے دو ماہ سے زیادہ بعد ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جس کے نتیجے میں 33 دن کی تاخیر ہوئی۔ تاہم عدالت نے پرا کے وکیل کی طرف سے کی گئی گذارشات پر غور کرنے کے بعد تاخیر کی معافی کی درخواست کی اجازت دی۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پنکج میتل نے اس معاملے کے لیے خصوصی ڈویژن بنچ تشکیل دیا۔

جسٹس سنجیو کمار اور جسٹس ونود چٹرجی پر مشتمل بنچ نے آپریل میں اس معاملے کی سماعت شروع کی تھی۔ نو تشکیل شدہ بنچ نے 27 اپریل اور 13 مئی کو اس معاملے کی جزوی طور پر سماعت کی۔ 20 مئی کو دلائل مکمل ہوئے اور اس حوالے سے بنچ نے فیصلہ محفوظ رکھا۔ واضح رہے کہ وحید پرہ پی ڈی پی کے یوتھ صدر ہیں اور گذشتہ ایک برس سے زائد عرصے سے سرینگر کی سینٹرل جیل میں عسکریت پسندی کی حمایت اور دیگر الزام میں جیل میں ہیں۔


یاد رہے کہ وحید کو 25 نومبر سنہ 2020 میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے وحید پرہ کو عسکریت پسند کمانڈر نوید بابو اور سابق پولیس افسر دویندر سنگھ کو عسکریت پسندوں کی حمایت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ Parra was arrested by the National Investigation Agency

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.