سرینگر:محکمہ وائلڈ لائف محکمے کی جانب سے کشمیر میں جاری ہفتہ وار ہانگل(کشمیری ہرن) کی مردم شماری 15 سے 20 مارچ تک کی گئی۔ماہرین کے مطابق اس سال ہانگل جانوروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔ اس مردم شماری میں طلبہ، ماہرین، محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار اور این جی او سمیت 300 افراد نے شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ 2021 کی مردم شماری کے مطابق کشمیر میں ہانگل کی آبادی 263 ہے۔ اسی طرح 2019 کی مردم شماری میں ہانگل کی تعداد کشمیر میں 237 ہے، جبکہ 2017 میں یہ تعداد 214 تھی۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق 2009، 2011 اور 2015 میں ہانگل کی تعداد بالترتیب 175، 218، اور 186 تھی۔محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق پچھلے کچھ برسوں سے ہانگل کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے، تاہم اس سال ہانگل کی آبادی میں نمایاں اضافہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہانگل کی کاؤنٹنگ کے عمل کے دوران محکمہ نے اس دوران سرینگر میں واقع داچھی گام نیشنل پارک کو سیاحوں کے لیے بند رکھا تھا، تاکہ اعداد و شمار کے عمل میں کوئی خلل واقع نہ ہو۔
مزید پڑھیں: Hangul Census in Kashmir : اسٹیٹ انیمل ہانگل کی کاؤنٹنگ 15مارچ سے
دریں اثناہ ،وائلڈ لائف وارڈن (سینٹرل ڈویژن) الطاف حسین نے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہانگُل کی کاؤنٹنگ ہر دو سال بعد انجام دی جاتی ہے اور اس میں طلبہ اور وائلڈ لائف میں دلچسپی رکھنے والے افراد بھی رضاکارانہ طور حصہ لیتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایک مخصوص طریقہ کار اپنا جاتا ہے تاکہ اس سے ہانگل کی تعداد میں اضافہ یا گراوٹ کا پتہ لگایا جا سکے۔‘‘ انکا کہنا ہے کہ ہانگل کا اعداد و شمار معلوم ہونے کے بعد کئی طرح کے پروجیکٹس شروع کیے جا سکتے ہیں۔