ETV Bharat / state

سرینگر: کشمیری ہرن کے اعداد و شمار کا عمل آج سے شروع

سرینگر شہر کے نزدیک واقع داچیگام نیشنل پارک میں ہانگل کی گنتی اپریل مہینے کی تین تاریخ سے لے کر دس تاریخ تک کی جائے گی۔

Hangul census
Hangul census
author img

By

Published : Apr 3, 2021, 9:52 AM IST

Updated : Apr 3, 2021, 10:38 AM IST

کافی عرصے سے کشمیری ہرن ہانگل اپنے وجود کو بچانے کے لئے کئی قسم کے خطرات سے دوچار ہو رہا ہے۔ تاک میں بیٹھے شکاری اور سکڑتے ہوئے مسکن کی وجہ سے ہانگل کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ محکمہ وائلڈ لائف ہفتے کے روز سے ہانگل کی گنتی کرنے جا رہا ہے اور انہیں امید ہے گزشتہ تین سنسر کی طرح اس بار بھی تعداد میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔

سرینگر: کشمیری ہرن کے اعداد و شمار کا عمل آج سے شروع
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ریجنل وائلد لائف وارڈن راشد نقاش نے کہا کہ "ہانگل کے اعدادو و شمار ہر دو سال کے بعد کئے جاتے ہیں۔ سن 2015 کے بعد سے ان کی تعداد میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے جہاں 2015 میں 186 تھے۔ وہیں 2019 میں237 تھے۔ امسال بھی ہمیں امید ہے کہ تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہوگا۔"سری نگر شہر کے نزدیک واقع داچیگام نیشنل پارک میں ہانگل کی گنتی اپریل مہینے کی تین تاریخ سے لے کر دس تاریخ تک کی جائے گی۔


انہوں نے مزید کہا کہ "ہانگل صرف وادی کشمیر میں ہی پایا جاتا ہے اور اسی لیے اس کی تعداد کے حوالے سے سینسس کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ محکمہ مردم شماری خود نہیں کرتا بلکہ رضا کاروں کو سہولیات فراہم کرتا ہے، مقصد یہ ہے کہ صاف شفاف طریقے سے کام ہونا چاہیے۔ اب کئی بار غیر سرکاری تنظیم اور ماحولیات میں دلچسپی رکھنے والے تقریباً 350 رضاکار ہمارے ساتھ جڑے ہیں۔ "

انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے عمل کے اختتام ہونے کے بعد تقریباً ڈیڑھ مہینے کے بعد رپورٹ منظر عام پر آسکتی ہے۔ اس رپورٹ کے ذریعے نہ صرف ہانگل کہ تعداد کے بارے میں پتہ چلے گا بلکہ یہ بھی کہ ان کی تعداد میں کس طرح کا اضافہ ہوا ہے اور کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔"

کافی عرصے سے کشمیری ہرن ہانگل اپنے وجود کو بچانے کے لئے کئی قسم کے خطرات سے دوچار ہو رہا ہے۔ تاک میں بیٹھے شکاری اور سکڑتے ہوئے مسکن کی وجہ سے ہانگل کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ محکمہ وائلڈ لائف ہفتے کے روز سے ہانگل کی گنتی کرنے جا رہا ہے اور انہیں امید ہے گزشتہ تین سنسر کی طرح اس بار بھی تعداد میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔

سرینگر: کشمیری ہرن کے اعداد و شمار کا عمل آج سے شروع
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ریجنل وائلد لائف وارڈن راشد نقاش نے کہا کہ "ہانگل کے اعدادو و شمار ہر دو سال کے بعد کئے جاتے ہیں۔ سن 2015 کے بعد سے ان کی تعداد میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے جہاں 2015 میں 186 تھے۔ وہیں 2019 میں237 تھے۔ امسال بھی ہمیں امید ہے کہ تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہوگا۔"سری نگر شہر کے نزدیک واقع داچیگام نیشنل پارک میں ہانگل کی گنتی اپریل مہینے کی تین تاریخ سے لے کر دس تاریخ تک کی جائے گی۔


انہوں نے مزید کہا کہ "ہانگل صرف وادی کشمیر میں ہی پایا جاتا ہے اور اسی لیے اس کی تعداد کے حوالے سے سینسس کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ محکمہ مردم شماری خود نہیں کرتا بلکہ رضا کاروں کو سہولیات فراہم کرتا ہے، مقصد یہ ہے کہ صاف شفاف طریقے سے کام ہونا چاہیے۔ اب کئی بار غیر سرکاری تنظیم اور ماحولیات میں دلچسپی رکھنے والے تقریباً 350 رضاکار ہمارے ساتھ جڑے ہیں۔ "

انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے عمل کے اختتام ہونے کے بعد تقریباً ڈیڑھ مہینے کے بعد رپورٹ منظر عام پر آسکتی ہے۔ اس رپورٹ کے ذریعے نہ صرف ہانگل کہ تعداد کے بارے میں پتہ چلے گا بلکہ یہ بھی کہ ان کی تعداد میں کس طرح کا اضافہ ہوا ہے اور کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔"

Last Updated : Apr 3, 2021, 10:38 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.