ETV Bharat / state

Farooq Abdullah on Development جموں وکشمیر سے متعلق مرکز کے دعوے زمینی صورتحال کے عین برعکس: فاروق عبداللہ

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جس امن کے دعوے کئے جارہے ہیں، کہاں ہے وہ امن اور کہاں کے لوگ خوشحال ہیں؟ جب تک نہ یہاں کے عوام کو آئینی حقوق واپس کئے جائیں گے اور یہاں ایک جمہوری نظام کا قیام عمل میں نہیں آئے گا، تن تک یہاں امن کی فضاء قائم نہیں ہوگی۔

farooq abdullah
ڈاکٹر فاروق عبداللہ
author img

By

Published : Feb 16, 2023, 10:03 PM IST

سرینگر:جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس وقت گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں، گذشتہ برسوں کے دوران یہاں کے عوام غریب سے غریب تر ہوتے جارہے ہیں، اقتصادی بدحالی اور بے روزگاری عروج پر ہے اور مرکزی حکومت جموں وکشمیر سے متعلق غلط اور گمراہ کن دعوے کررہی ہے۔ان باتوں کا اظہار انہوں نے آج حضرت بل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی حکومت دعوے کر رہی ہے کہ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے بعد یہاں تعمیر و ترقی ہوئی ہے، امن و امان کی فضاء قائم ہوئی ہے اور لوگ خوشحال ہیں لیکن زمینی صورتحال ان دعوﺅں کے عین برعکس ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مرکز جس تعمیر و ترقی کا دعویٰ کررہی ہے ”کہاں ہے وہ تعمیر و ترقی؟ تعمیر و ترقی کے نام پر لیپاپوتی اقدامات کی خاطر شہر سرینگر کو کھنڈرات میں تبدیل کیا گیا ہے، سڑکوں کی کشادگی کے برعکس سمارٹ سٹی کے نام پر سڑکوں کو مزید تنگ کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جس امن کے دعوے کئے جارہے ہیں، کہاں ہے وہ امن اور کہاں کے لوگ خوشحال ہیں؟تعمیر و ترقی اور خوشحالی تب تک نہیں آسکتی جب تک نہ امن کی فضاء قائم ہوگی، جب تک نہ یہاں کے عوام کو آئینی حقوق واپس کئے جائیں گے اور یہاں ایک جمہوری نظام کا قیام عمل میں نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک ابتداء ہی ناانصافی کے خلاف رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بنیادی اور جمہوری و آئینی حقوق کیلئے شروع کی گئی تھی کیونکہ جموں وکشمیر کے عوام شخصی راج میں ہر سطح پر مظلوم ،محکوم اور غلام سمجھا جارہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ریاست کا ہر فرد غیر یقینیت، اقتصادی اور معاشی بدحالی اور بے روزگاری کے دور سے گزر رہا ہے۔ انصاف مانگنے ولوں کو ناانصافی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ حق کی آواز بلند کرنے پر قدغن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اللہ کی رسی کو مکمل طور پر تھام لیں گے تب ہی اللہ ہم کو کامیاب کرے گا اور اس تباہ کن، ظلم و ستم اور جبر کے دور سے لوگ نجات پائیں گے۔ ہم اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کی واپسی اور ریاست کا خصوصی درجہ واپس لانے کی کوشش پر متحد اور پُرعزم ہیں۔ ہم حق پر ہیں اس لئے ہمیں ضرور فتح و نصرت ملے گی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی ہمارا مددگار نہیں ۔ اس موقعے پر پارٹی لیڈران رفیق احمد خان پٹھان، حاجی علی محمد شاخساز اور دیگر عہدیداران بھی تھے۔

سرینگر:جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس وقت گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں، گذشتہ برسوں کے دوران یہاں کے عوام غریب سے غریب تر ہوتے جارہے ہیں، اقتصادی بدحالی اور بے روزگاری عروج پر ہے اور مرکزی حکومت جموں وکشمیر سے متعلق غلط اور گمراہ کن دعوے کررہی ہے۔ان باتوں کا اظہار انہوں نے آج حضرت بل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی حکومت دعوے کر رہی ہے کہ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے بعد یہاں تعمیر و ترقی ہوئی ہے، امن و امان کی فضاء قائم ہوئی ہے اور لوگ خوشحال ہیں لیکن زمینی صورتحال ان دعوﺅں کے عین برعکس ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مرکز جس تعمیر و ترقی کا دعویٰ کررہی ہے ”کہاں ہے وہ تعمیر و ترقی؟ تعمیر و ترقی کے نام پر لیپاپوتی اقدامات کی خاطر شہر سرینگر کو کھنڈرات میں تبدیل کیا گیا ہے، سڑکوں کی کشادگی کے برعکس سمارٹ سٹی کے نام پر سڑکوں کو مزید تنگ کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جس امن کے دعوے کئے جارہے ہیں، کہاں ہے وہ امن اور کہاں کے لوگ خوشحال ہیں؟تعمیر و ترقی اور خوشحالی تب تک نہیں آسکتی جب تک نہ امن کی فضاء قائم ہوگی، جب تک نہ یہاں کے عوام کو آئینی حقوق واپس کئے جائیں گے اور یہاں ایک جمہوری نظام کا قیام عمل میں نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک ابتداء ہی ناانصافی کے خلاف رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بنیادی اور جمہوری و آئینی حقوق کیلئے شروع کی گئی تھی کیونکہ جموں وکشمیر کے عوام شخصی راج میں ہر سطح پر مظلوم ،محکوم اور غلام سمجھا جارہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ریاست کا ہر فرد غیر یقینیت، اقتصادی اور معاشی بدحالی اور بے روزگاری کے دور سے گزر رہا ہے۔ انصاف مانگنے ولوں کو ناانصافی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ حق کی آواز بلند کرنے پر قدغن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اللہ کی رسی کو مکمل طور پر تھام لیں گے تب ہی اللہ ہم کو کامیاب کرے گا اور اس تباہ کن، ظلم و ستم اور جبر کے دور سے لوگ نجات پائیں گے۔ ہم اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کی واپسی اور ریاست کا خصوصی درجہ واپس لانے کی کوشش پر متحد اور پُرعزم ہیں۔ ہم حق پر ہیں اس لئے ہمیں ضرور فتح و نصرت ملے گی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی ہمارا مددگار نہیں ۔ اس موقعے پر پارٹی لیڈران رفیق احمد خان پٹھان، حاجی علی محمد شاخساز اور دیگر عہدیداران بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah on Various Issues دل جیتے کے بجائے یہاں عوام کو دکھ دیا جارہا ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

(یو این آ ئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.