سرینگر (جموں کشمیر) : نیشنل کانفرس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور وہ ایک ساتھ بطور امیدوار حصہ نہیں لیں گے کیونکہ ’’باپ بیٹے میں ایک کشمیر میں ہی رہے گا۔‘‘ عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’اگر فاروق عبداللہ انتخابات میں بطور امیدوار کھڑے ہوجائں گے تو میں انتخابات میں شریک نہیں ہونگا۔ تاہم اگر فاروق عبداللہ کاغذات نامزدگی درج نہیں کریں گے تو پھر پارٹی اس کا متبادل امیدوار نامزد کرنے پر غور خوض کرے گی۔‘‘
غور طلب ہے کہ جموں کشمیر میں دیگر ریاستوں کے ساتھ پارلیمانی انتخابات اپریل مئی میں طے ہیں جس کے لئے یہاں کی مقامی جماعتیں تیاریاں کر رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ سرینگر-بڈگام پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمان ہے۔ سیاسی گلیاروں میں یہ چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ فاروق عبداللہ سرینگر بڈگام پارلیمانی حلقے سے آنے والے انتخابات میں حصہ لیں گے جبکہ عمر عبداللہ بارہمولہ کپوارہ سے انتخابات لڑنے والے ہیں۔ تاہم عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے پارلیمانی انتخابات میں امیدواروں کے متعلق ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں: انتخابات نہ کرانے پر الیکشن کمیشن کو کشمیری عوام سے معافی مانگنی چاہئے، عمر عبداللہ
عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ پارٹی کی قیادت آنے والے دنوں میں امیدواروں کے متعلق گفتگو شروع کرے گی اور جموں کشمیر میں انڈیا الائنس میں امیدواروں پر غور و خوض کرنے میں دس منٹ کا کام ہے، جبکہ بڑے فیصلے بڑی ریاستوں پر کرنے ہوں گے جہاں مختلف پارٹیوں کی حصہ داری ہے۔ واضح رہے کہ عمر عبداللہ قریباً ایک ماہ کے بعد بیرون سے سرینگر واپس لوٹے۔ وہ دفعہ 370 پر سپریم کوٹ کے فیصلے کے بعد لندن گئے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ واپسی پر وہ پارلیمنٹ اور اسمبلی انتخابات کی تیاریاں کریں گے۔‘‘