بدھ کے روز منعقد کیے گئے سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس یم سی) انتخابات کے دوران ہوئے ہنگامے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق میئر اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر سلمان ساگر کا کہنا تھا کہ ’’یہ انتخابات نہیں تھے بلکہ سلیکشن تھی۔‘‘
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ساگر کا کہنا تھا کہ ’’آج جو انتخابات منعقد ہوئے ایس ایم سی میں وہ ایک عجیب طریقے کے انتخابات ہوئے ہیں، جہاں کارپوریٹرز اور ایکٹنگ میئر کے ساتھ مار پیٹ کی گی، لاٹھی چارچ کیا گیا۔ الیکشن انتظامیہ صحیح طریقے سے انتخابات منعقد کرانے میں ناکامیاب رہی۔‘‘
ساگر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک طبقے کو رائے دیہی کا موقع دیا گیا جبکہ باقی کارپوریٹرز کو باہر نکال دیا گیا۔ یہ جموری عمل پر ڈاکہ زنی کے مترادف ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جس طریقے سے انتخابات ہونے چاہئے تھے اس کے بر عکس ہوا، آج ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سلیکشن ہے الیکشن نہیں، ایسی چیزوں سے عوام کو جمہوریت پر سے بھروسہ اٹھ جاتا ہے، جو قربانیاں عوام نے یہاں جمہوریت نظام کو مضبوط بنانے کے لئے دی ہیں، ایسے واقعات سے لوگ جمہوریت سے دور ہو جاتے ہیں۔‘‘
-
This is how 11 @JKNC_, 6 @INCIndia , independents and 4 @jkpdp corporators along with incumbent deputy mayor @Parvaiz_Qadri were thrashed so that a selection was made successful. This is the new norm to hold elections in Kashmir. pic.twitter.com/dhTtRAiRoG
— Salman Sagar (@salmanalisagar) November 25, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">This is how 11 @JKNC_, 6 @INCIndia , independents and 4 @jkpdp corporators along with incumbent deputy mayor @Parvaiz_Qadri were thrashed so that a selection was made successful. This is the new norm to hold elections in Kashmir. pic.twitter.com/dhTtRAiRoG
— Salman Sagar (@salmanalisagar) November 25, 2020This is how 11 @JKNC_, 6 @INCIndia , independents and 4 @jkpdp corporators along with incumbent deputy mayor @Parvaiz_Qadri were thrashed so that a selection was made successful. This is the new norm to hold elections in Kashmir. pic.twitter.com/dhTtRAiRoG
— Salman Sagar (@salmanalisagar) November 25, 2020
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے جنید متو کو مبارکباد اور سلمان ساگر کو میئر کی کرسی نہ ملنے پر خوشی کا اظہار کرنے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’اگر ان کو لگتا تھا کہ سلمان ساگر کارپوریٹر بن کر میئر بھی بن جائے گے تو میں اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔ کارپوریٹر کے انتخابات ابھی نہیں ہوئے ہیں، لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ جموریت کا مطلب یہ نہیں ہوتا ہے کہ آپ انتخابات سے قبل ہی کسی کو ہرانے کی کوشش کریں۔‘‘
سابق مئیر کا مزید کہنا تھا کہ ’’مجھے اب پورا یقین ہے کہ الیکشن کمیشن کو ان باتوں کا نوٹس لینا چاہیے، جبکہ کھلے عام دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہمیں پہلے سے خدشات تھے کی یہ انتخابات اس لئے بھی کیے جا رہے ہیں کہ وہ (ہمارے خلاف) کچھ نہ کچھ کارروائی کریں۔ اب بی جے پی کے بیانات سے یہ واضح ہو گیا ہے۔‘‘
سلمان ساگر نے الیکشن کمیشن کو ان باتوں کا نوٹس لیکر آنے والے انتخابات کو صاف و شفاف طریقے سے منعقد کرنے اور اسے خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں؛ کارپورٹرس نے مجھ پر اعتماد کیا: جنید متو
قابل ذکر ہے کہ سلمان ساگر آئندہ مہینے ہونے والے کارپوریٹر انتخابات میں سرینگر کے سورہ اور سولہ سے بطور نیشنل کانفرنس امیدوار حصّہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بدھ کو منعقد ہوئے مئیر انتخابات میں جنید متو کو سرینگر میونسپلٹی کے مئیر کے طور پر چنا گیا۔ جنید متو دوسری مرتبہ مئیر بنے۔ کُل 44 کارپوریٹرس نے ان کے حق میں ووٹ ڈالے۔ انکے حریف شیخ عمران کو صرف 7ووٹ حاصل ہوئے جبکہ 19کارپوریٹرس انتخابی عمل سے دور رہے۔
سرینگر میونسپلٹی میں کل 74نشستیں ہیں جن میں سے 4خالی ہیں۔