جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے جواہر نگر میں میونسپل کارپوریشن نے قانون کی خلاف ورزی کے پاداش میں زیر تعمیر تجارتی کمپلیکس کو سربمہر کیا ہے۔
گزشتہ روز ای ٹی وی بھارت نے سرینگر میں ہو رہی غیر قانونی تعمیرات کے متعلق تفصیلی رپورٹ شائع کی تھی۔
ایس ایم سی کے متعلق افسران نے آج صبح جائے مقام پر پہنچ کر اس عمارت کو سیل کیا اور کہا کہ اس کے مالک نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایس ایم سی کے افسر نثار احمد نے بتایا کہ مذکورہ زیر تعمیر عمارت کو اگرچہ تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن اس کے نقشہ تعمیر میں غیر قانونی تبدیلی کر کے اجازت نامہ کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ زور جواہر نگر کے مقامی باشندوں نے اس غیر قانونی تعمیر کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا جس کے بعد جائے مقام پر پولیس اور ایس ایم سی کے افسران پہنچے اور بلڈنگ کو سربمہر کرنے کی یقین دہانے کی جس کے بعد احتجاج ختم کیا گیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ تعمیر میں بھاجپا کی خاتون کارکن بھی مداخلت کررہی تھی اور ایس ایم سی اور مقامی لوگوں پر اپنا اثر رسوخ دکھانے کی کوشش کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر مونسپل کارپوریشن نے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے سرینگر میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی تیز کی گئی ہے، تاہم شہریوں نے ایس ایم سی پر سوالات بھی کھڑے کئے کہ رہائشی مقامات پر چند لوگ تجارتی مراکز بنانے کے لئے اجازت نامہ کہاں سے اور کیسے حاصل کرتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اثر و رسوخ رکھنے والے افراد ان کو ڈرا دھمکا کر اپنا غیر قانونی کام مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وہیں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'شہر میں کئی جگہوں پر غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں اور ہم ان کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔'
گزشتہ روز ایس ایم سی کمشنر غضنفر علی نے بتایا تھا کہ سرینگر میں ہورہے غیر قانونی تعمیرات کی جانچ کی جارہی ہے اور تما غیرقانونی تعمیرات کو سربمہر ک کے انکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔