سرینگر جموں شاہراہ پر نگروٹہ کے مقام پر ہوئے تصادم کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں جموں و کشمیرکی حفاظتی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق میٹنگ میں کہا گیا کہ مڈبھیڑ کے بعد یہ اشارے ملے ہیں کہ ممبئی حملے کی بارہویں برسی یعنی 26 نومبر کے موقع پر شدت پسند بڑے حملے کی فراق میں تھے۔ یہ اطلاع موصول ہونے کے بعد وزیر اعظم نے وزیر داخلہ امت شاہ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا اور خفیہ ایجنسیوں و دیگر اعلی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔
میٹنگ میں کہا گیا 'مڈبھیڑ کے بعد کی تحقیقات میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کو معلوم ہوا ہے کہ 'شدت پسندوں' کا تعلق جیش محمد سے تھا اور وہ ممبئی حملوں کی 12 ویں برسی سے قبل کسی بڑی واردات کو انجام دینے کی سازش کے حصے کے طور پر یہاں آیا تھے۔'
'لوگ گپکار اتحاد کو ڈی ڈی سی انتخابات میں سبق سکھائیں گے'
میٹنگ کے بعد مودی نے ٹویٹ کر کے سکیورٹی فورس کی ناقابل تسخیر جرات اور بہادری کی تعریف کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کا منصوبہ ناکام کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 'ہماری فوج نے ناقابل یقین جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کی چوکسی کے لئے ان کا شکریہ، انہوں نے جموں و کشمیر میں دھماکے کی گھناؤنی سازش کو ناکام بنا دیا ہے'۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں بنیادی سطح پر جمہوری مشقوں کو نشانہ بنانے والے جیش محمد کی 'دہشت گردانہ' سازش کو شکست دینے پر سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کیا۔
نریندر مودی نے ٹویٹ کیا کہ 'پاکستان سے سرگرم 'شدت پسند' تنظیم جیش محمد سے تعلق رکھنے والے 4 شدت پسندوں کا صفایا اور ان کے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کے بڑے ذخیرے کی ضبطی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ان کی بڑی تباہی پھیلانے کی کوششوں کو ایک بار پھر ناکام بنا دیا گیا ہے۔'