ETV Bharat / state

روشنی ایکٹ کی زمین کی مکمل رپورٹ طلب

صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے وادی کے تمام ضلعی کمشنرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر روشنی ایکٹ کے تحت منتقل کی گئی سرکاری اور دیگر اراضی کی مفصل رپورٹ پیش کریں-

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : Oct 21, 2020, 8:47 PM IST

تفصیلات کے مطابق سرینگر میں بدھ کے روز صوبائی کمشنر کشمیر نے وادی کے دس اضلاع کے ضلعی کمشنروں اور دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔

صوبائی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ روشنی ایکٹ کے تحت منتقل کی ہوئی زمین کی رپورٹ پیش کرنے کے علاوہ ان تمام سابق وزراء، ارکان اسمبلی، سرکاری سول و پولیس افسران اور ان کے رشتہ داروں کو منتقل کی گئی یا ان کے قبضہ میں اراضی کی مفصل رپورٹ ہنگامی بنیادوں میں جمع کرکے سرکار کو پیش کیا جائے۔

یاد رہے کہ روشنی ایکٹ 2001 میں جموں و کشمیر کی سابق نیشنل کانفرنس حکومت کے دوران لاگو ہوا تھا اور اس کے تحت جن افراد کے قبضے میں سرکاری اراضی تھی وہ انہیں قانونی طور سے منتقل ہوئی تھی اور انہیں اس زمین کے مالکانہ حقوق دیے گئے تھے-

یہ بھی پڑھیں: جے کے سی اے بدعنوانی معاملہ: فاروق عبداللہ سے دوبارہ پوچھ گچھ



تاہم بی جے پی سرکار کے دوران جموں صوبے کے ایک وکیل انکر شرما نے جموں و کشمیر عدالت عالیہ میں اس ایکٹ کو کالعدم کرنے کی عرضی دائر کی تھی۔

جس کے بعد کورٹ نے حکم دیا کہ اس ایکٹ کے تحت منتقل کی گئی سرکاری زمین کی تفصیلی رپورٹ عدالت کو پیش کی جائے۔

وہیں اس سے قبل سابق گورنر ستیہ پال ملک کے دور اقتدار میں روشنی ایکٹ کو منسوخ کیا گیا تھا-پی کے پولے نے افسران کو مزید ہدایت دی ہے کہ تمام اضلاع میں سرکاری اراضی پر ناجائز قبضے کو ہٹانے کی مہم شروع کی جائے-

تفصیلات کے مطابق سرینگر میں بدھ کے روز صوبائی کمشنر کشمیر نے وادی کے دس اضلاع کے ضلعی کمشنروں اور دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔

صوبائی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ روشنی ایکٹ کے تحت منتقل کی ہوئی زمین کی رپورٹ پیش کرنے کے علاوہ ان تمام سابق وزراء، ارکان اسمبلی، سرکاری سول و پولیس افسران اور ان کے رشتہ داروں کو منتقل کی گئی یا ان کے قبضہ میں اراضی کی مفصل رپورٹ ہنگامی بنیادوں میں جمع کرکے سرکار کو پیش کیا جائے۔

یاد رہے کہ روشنی ایکٹ 2001 میں جموں و کشمیر کی سابق نیشنل کانفرنس حکومت کے دوران لاگو ہوا تھا اور اس کے تحت جن افراد کے قبضے میں سرکاری اراضی تھی وہ انہیں قانونی طور سے منتقل ہوئی تھی اور انہیں اس زمین کے مالکانہ حقوق دیے گئے تھے-

یہ بھی پڑھیں: جے کے سی اے بدعنوانی معاملہ: فاروق عبداللہ سے دوبارہ پوچھ گچھ



تاہم بی جے پی سرکار کے دوران جموں صوبے کے ایک وکیل انکر شرما نے جموں و کشمیر عدالت عالیہ میں اس ایکٹ کو کالعدم کرنے کی عرضی دائر کی تھی۔

جس کے بعد کورٹ نے حکم دیا کہ اس ایکٹ کے تحت منتقل کی گئی سرکاری زمین کی تفصیلی رپورٹ عدالت کو پیش کی جائے۔

وہیں اس سے قبل سابق گورنر ستیہ پال ملک کے دور اقتدار میں روشنی ایکٹ کو منسوخ کیا گیا تھا-پی کے پولے نے افسران کو مزید ہدایت دی ہے کہ تمام اضلاع میں سرکاری اراضی پر ناجائز قبضے کو ہٹانے کی مہم شروع کی جائے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.