سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر پولیس نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے کنگن علاقے میں ایک نابالغ لڑکی کے اغوا اور عصمت دری کے الزام میں سرینگر سے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق 20 جون کو انہیں ایک نابالغ لڑکی کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت موصول ہوئی کہ ان کی بچی گھر سے لاپتہ ہوگئی ہے۔ پولیس بیان کے مطابق ’’شکایت کی بنیاد پر ہم نے معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے اور اسی دن ہم لڑکی کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو گئے۔ لڑکی کے پوچھنے پر، جو کہ ایک نابالغہ ہے، نے انکشاف کیا کہ اسے دو افراد نے سرینگر سے اغوا کیا تھا اور کنگن پہنچایا جہاں اس کی عصمت دری کی گئی۔‘‘
پولیس نے ملزمان کی شناخت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملزمان کا تعلق سرینگر کے حبہ کدل علاقے سے ہے۔ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 11/2023 آئی پی سی کی دفعہ 363,376 دی اے اور پی او سی ایس او ایکٹ کی دفعہ 5,6 کے تحت مائسمہ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔ ملزمان کی شناخت ساحل جاوید ولد جاوید سوداگر اور ساحل یوسف ولد محمد یوسف ڈار کے طور پر ہوئی ہے۔
دلچسپ امر ہے کہ وادی کشمیر میں حال ہی میں جرائم کی شرح میں بے تحاشا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ حالیہ دنوں عصمت دری، چھیڑ چھاڑ اور قتل کے کئی واقعات سامنے آیا ہے۔ ادھر، جمعرات کو ہی وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ طور جنسی زیادتی کرنے والے ایک ٹیچر کو معطل کر دیا گیا ہے۔ قبل ازیں سرینگر کے مضافات اور بڈگام ضلع میں بھی اس طرح کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: Rape Accused Arrested In Srinagar عصمت دری میں ملوث ملزم گرفتار