ETV Bharat / state

کورونا وائرس جانبدار نہیں، انتظامیہ جانبدار ہے: محبوبہ مفتی

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کو انتظامیہ پر جانبدارانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

کورونا وائرس جانبدار نہیں، انتظامیہ جانبدار ہے: محبوبہ مفتی
کورونا وائرس جانبدار نہیں، انتظامیہ جانبدار ہے: محبوبہ مفتی
author img

By

Published : Aug 27, 2021, 7:45 PM IST

رواں مہینے کی 25 تاریخ کو جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے تحصیلدار کی جانب سے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو بھیجی گئی وجہ بتائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’ایک برس سے زائد عرصے تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کے بعد مجھے رہا کیا گیا۔ جس کے بعد میں نے کئی مرتبہ اپنے پارٹی کارکنان و لیڈران سے ملاقات کرنے کی کوشش کی تاہم ہر بار انتظامیہ نے مجھے کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر روکا۔ مجھے بطور پارٹی صدر اپنی ذمہ داریاں نبھانے نہیں دیا جا رہا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی کا جوابی خط
محبوبہ مفتی کا جوابی خط

نوٹس کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ ’’جس پارٹی کارکنان کے اجلاس کی آپ بات کر رہے ہیں وہ رواں مہینے کی 25 تاریخ کو منعقد کیا گیا تھا۔ اس پر انتظامیہ نے اعتراض کیوں کیا ہے وہ آپ بہتر جانتے ہیں۔ یہ نہ صرف حیران کن بلکہ عجیب بات بھی ہے کیونکہ اسی روز جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے ایک تقریب کی صدارت کی جہاں سو سے زائد افراد نے شرکت کی تھی اور وہ بھی (کھلے میدان کے بر عکس) ایک عمارت میں، عالمی وبا کورونا وائرس جانبدار نہیں ہے لیکن دُکھ ہو رہا ہے کہ انتظامیہ (جانبدار) ہے۔‘‘

واضح رہے کہ شوپیاں کے تحصیلدار کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو بھیجی گئی ’’وجہ بتائو‘‘ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے وضع کیے گئے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی ہے۔

وجہ بتائو نوٹس میں محبوبہ مفتی سے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں ان کے خلاف ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت ان کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے، اس سلسلے میں ان سے وضاحت طلب کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: عزاداروں کی گرفتاری، این سی لیڈر نے کی مذمت

وجہ بتائو نوٹس کے جواب میں محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ’’یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کو کنوینشن اور تقاریب منعقد کرنے کی نہ صرف اجازت دی جا رہی ہے بلکہ سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ میری رہائی کے بعد عوام کے ساتھ میل جھول کو جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے۔ پہلے سیکورٹی اور اب وبا کا بہانہ بنا کر۔‘‘

جواب کے آخر میں محبوبہ مفتی مزید لکھتی ہیں ’’جموں و کشمیر کی موجودہ صورتِ حال کے پیش نظر میرا فرض بنتا ہے کہ میں عوام کی شکایات اور شکوے سنوں، اس لیے میں عوام تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کرتی رہوں گی۔‘‘

رواں مہینے کی 25 تاریخ کو جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے تحصیلدار کی جانب سے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو بھیجی گئی وجہ بتائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’ایک برس سے زائد عرصے تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کے بعد مجھے رہا کیا گیا۔ جس کے بعد میں نے کئی مرتبہ اپنے پارٹی کارکنان و لیڈران سے ملاقات کرنے کی کوشش کی تاہم ہر بار انتظامیہ نے مجھے کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر روکا۔ مجھے بطور پارٹی صدر اپنی ذمہ داریاں نبھانے نہیں دیا جا رہا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی کا جوابی خط
محبوبہ مفتی کا جوابی خط

نوٹس کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ ’’جس پارٹی کارکنان کے اجلاس کی آپ بات کر رہے ہیں وہ رواں مہینے کی 25 تاریخ کو منعقد کیا گیا تھا۔ اس پر انتظامیہ نے اعتراض کیوں کیا ہے وہ آپ بہتر جانتے ہیں۔ یہ نہ صرف حیران کن بلکہ عجیب بات بھی ہے کیونکہ اسی روز جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے ایک تقریب کی صدارت کی جہاں سو سے زائد افراد نے شرکت کی تھی اور وہ بھی (کھلے میدان کے بر عکس) ایک عمارت میں، عالمی وبا کورونا وائرس جانبدار نہیں ہے لیکن دُکھ ہو رہا ہے کہ انتظامیہ (جانبدار) ہے۔‘‘

واضح رہے کہ شوپیاں کے تحصیلدار کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو بھیجی گئی ’’وجہ بتائو‘‘ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے وضع کیے گئے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی ہے۔

وجہ بتائو نوٹس میں محبوبہ مفتی سے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں ان کے خلاف ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت ان کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے، اس سلسلے میں ان سے وضاحت طلب کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: عزاداروں کی گرفتاری، این سی لیڈر نے کی مذمت

وجہ بتائو نوٹس کے جواب میں محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ’’یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کو کنوینشن اور تقاریب منعقد کرنے کی نہ صرف اجازت دی جا رہی ہے بلکہ سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ میری رہائی کے بعد عوام کے ساتھ میل جھول کو جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے۔ پہلے سیکورٹی اور اب وبا کا بہانہ بنا کر۔‘‘

جواب کے آخر میں محبوبہ مفتی مزید لکھتی ہیں ’’جموں و کشمیر کی موجودہ صورتِ حال کے پیش نظر میرا فرض بنتا ہے کہ میں عوام کی شکایات اور شکوے سنوں، اس لیے میں عوام تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کرتی رہوں گی۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.