ETV Bharat / state

Farming of Cherry And Strawberry: چیری اور اسٹرابیری کاشتکاروں کو معاوضے کی اپیل - چیری اور اسٹرابیری کاشتکاروں کو معاوضے کی اپیل

نیو کشمیر فروٹ ایسوسی ایشن کے صدر بشیر احمد بشیر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "اسٹرابیری کی اچھی خاصی فصل ہوتی تھی۔ امسال موسم بھی ٹھیک رہا، اچھی فصل اور آمدنی کی اُمید تھی تاہم گزشتہ ہفتے میں سلسلہ وار ژالہ باری کی وجہ سے فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے۔" New Kashmir Fruit Association President on Strawberry

چیری اور اسٹرابیری کاشتکاروں کو معاوضے کی اپیل
چیری اور اسٹرابیری کاشتکاروں کو معاوضے کی اپیل
author img

By

Published : May 16, 2022, 12:56 PM IST

وادیٔ کشمیر کے میوہ جات جیسے سیب، ناشپاتی، چیری، اخروٹ اور بادام وغیرہ ملک و دیگر ممالک کے بازاروں میں فروخت اور پسند کیے جاتے ہیں تاہم گزشتہ دو برس سے عالمی وبا کی وجہ سے وادی کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ فصل اچھی ہونے کے باوجود بیرونی منڈیوں تک مال نہیں پہنچ پایا اور جس کی وجہ سے بیشتر میوہ ضائع ہوگیا۔ امسال میوہ کسانوں کو کافی اُمید تھی تاہم ایک بار پھر اچانک بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے چیری اور اسٹرابیری کی فصل تقریباً 70 فیصد برباد ہو گئی، جس کے پیش نظر کسانوں نے انتظامیہ سے معاوضے کی گزارش کی ہے۔ Cherry and strawberry farmers appeal for compensation

چیری اور اسٹرابیری کاشتکاروں کو معاوضے کی اپیل

نیو کشمیر فروٹ ایسوسی ایشن (New Kashmir Fruit Association) کے صدر بشیر احمد بشیر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "اسٹرابیری کی اچھی خاصی فصل ہوتی تھی۔ یہاں کی اسٹرابیری میں پانی کی مقدار کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس کو درآمد نہیں کیا جاتا ہے اور اسے مقامی بازاروں میں ہی فروخت کیا جاتا تھا۔ امسال موسم بھی ٹھیک رہا اور اچھی فصل اور آمدنی کی اُمید تھی تاہم گزشتہ ہفتے میں سلسلہ وار ژالہ باری کی وجہ سے فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ "

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "جب ژالہ باری کی وجہ سے اسٹرابیری اور چیری کے میوے کا معیار ہی اچھا نہیں رہا تو قیمت بھی اچھی نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہماچل میں کسانوں کو جال دی جاتی ہے لیکن یہاں نہیں دی جاتی۔ ہم نے انتظامیہ سے کئی بار گزارش کی ہے کہ وہ ان فصلوں کے لیے فصل انشورنس شروع کریں تاکہ کسانوں کو نقصان نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو چاہیے کہ متاثر کسانوں کو معاوضہ دے۔"

وہیں ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر اعجاز احمد بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ "گزشتہ ہفتے سرینگر کے فقیر گزری، دھرا اور ہارون میں ایک گھنٹے تک شدید بارش ہوئی، جس دوران اسٹرابیری، چیری، اخروٹ، سیب، سرسوں، سبزیاں اور دیگر فصلیں کافی حد تک متاثر ہو گئیں۔ اعجاز احمد بٹ نے ذاتی طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور فصلوں کا جائزہ لیا۔ جس کے بعد انہوں نے سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر بتایا کہ ژالہ باری کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے اور اس لیے اس کو قدرتی آفت قرار دیا جائے۔ Director General of Horticulture on Strawberry Farming

انہوں نے مزید کہا کہ 'متاثرہ کسانوں کو دس ہزار روپے بطور معاوضہ بھی دیا جا رہا ہے۔" باغات کو نقصان سے بچانے کے لیے ژالہ باری سے قبل کیے گئے اقدامات کے بارے میں پوچھے جانے پر، ڈی جی ہارٹیکلچر نے کہا کہ 'محکمہ حفاظتی جال خریدنے جا رہا ہے جو میوے کے درختوں پر لگائے جا سکتے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہم نے ان نیٹ کو حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ جلد ہی تیار ہو جائیں گے۔"

وادیٔ کشمیر کے میوہ جات جیسے سیب، ناشپاتی، چیری، اخروٹ اور بادام وغیرہ ملک و دیگر ممالک کے بازاروں میں فروخت اور پسند کیے جاتے ہیں تاہم گزشتہ دو برس سے عالمی وبا کی وجہ سے وادی کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ فصل اچھی ہونے کے باوجود بیرونی منڈیوں تک مال نہیں پہنچ پایا اور جس کی وجہ سے بیشتر میوہ ضائع ہوگیا۔ امسال میوہ کسانوں کو کافی اُمید تھی تاہم ایک بار پھر اچانک بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے چیری اور اسٹرابیری کی فصل تقریباً 70 فیصد برباد ہو گئی، جس کے پیش نظر کسانوں نے انتظامیہ سے معاوضے کی گزارش کی ہے۔ Cherry and strawberry farmers appeal for compensation

چیری اور اسٹرابیری کاشتکاروں کو معاوضے کی اپیل

نیو کشمیر فروٹ ایسوسی ایشن (New Kashmir Fruit Association) کے صدر بشیر احمد بشیر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "اسٹرابیری کی اچھی خاصی فصل ہوتی تھی۔ یہاں کی اسٹرابیری میں پانی کی مقدار کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس کو درآمد نہیں کیا جاتا ہے اور اسے مقامی بازاروں میں ہی فروخت کیا جاتا تھا۔ امسال موسم بھی ٹھیک رہا اور اچھی فصل اور آمدنی کی اُمید تھی تاہم گزشتہ ہفتے میں سلسلہ وار ژالہ باری کی وجہ سے فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ "

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "جب ژالہ باری کی وجہ سے اسٹرابیری اور چیری کے میوے کا معیار ہی اچھا نہیں رہا تو قیمت بھی اچھی نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہماچل میں کسانوں کو جال دی جاتی ہے لیکن یہاں نہیں دی جاتی۔ ہم نے انتظامیہ سے کئی بار گزارش کی ہے کہ وہ ان فصلوں کے لیے فصل انشورنس شروع کریں تاکہ کسانوں کو نقصان نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو چاہیے کہ متاثر کسانوں کو معاوضہ دے۔"

وہیں ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر اعجاز احمد بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ "گزشتہ ہفتے سرینگر کے فقیر گزری، دھرا اور ہارون میں ایک گھنٹے تک شدید بارش ہوئی، جس دوران اسٹرابیری، چیری، اخروٹ، سیب، سرسوں، سبزیاں اور دیگر فصلیں کافی حد تک متاثر ہو گئیں۔ اعجاز احمد بٹ نے ذاتی طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور فصلوں کا جائزہ لیا۔ جس کے بعد انہوں نے سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر بتایا کہ ژالہ باری کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے اور اس لیے اس کو قدرتی آفت قرار دیا جائے۔ Director General of Horticulture on Strawberry Farming

انہوں نے مزید کہا کہ 'متاثرہ کسانوں کو دس ہزار روپے بطور معاوضہ بھی دیا جا رہا ہے۔" باغات کو نقصان سے بچانے کے لیے ژالہ باری سے قبل کیے گئے اقدامات کے بارے میں پوچھے جانے پر، ڈی جی ہارٹیکلچر نے کہا کہ 'محکمہ حفاظتی جال خریدنے جا رہا ہے جو میوے کے درختوں پر لگائے جا سکتے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہم نے ان نیٹ کو حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ جلد ہی تیار ہو جائیں گے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.