ETV Bharat / state

'کشمیر وقف میں مرکزی مداخلت شروع ہوگی'

سینٹرل وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے کہا کہ 'جموں و کشمیر وقف بورڈ کے زیر نگرانی زیارت گاہوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جارہا ہے۔ کہیں بھی تجدید ومرمت کا کام نہیں دیکھا جارہا ہے آخر کار ان زیارت گاہوں کی آمدنی کا پیسہ جاتا کہاں ہے، اس کا حساب لینا اب لازمی بن گیا ہے'۔

author img

By

Published : Sep 17, 2020, 4:37 PM IST

سینٹرل وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی
سینٹرل وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی

بی جے پی جموں و کشمیر کی سنئیر رہنما اور مرکزی وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ دلی سے فون پر بات کرتے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں وادی کشمیر کی کئی زیارت گاہوں اور خانقاہوں کا دورہ کیا جہاں بنیادی سہولیات کے علاوہ تعمیر ترقی کا نام و نشان ہی نہیں پایا جارہا ہے۔

سینٹرل وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی
انہوں نے کہا کہ معروف زیارت گاہ عشمقام جاکر انہیں کافی دکھ ہوا کیونکہ دکھ ریکھ اور دیگر سہولیات کے حوالے سے وہاں کافی کمی پائی جارہی ہے جبکہ شاہ ولی درگمولہ کپوارہ میں زیارت گاہ میں خواتین زائرین کے وضوں تک کے لیے غسل خانے موجود نہیں ہیں، جو لمحہ فکریہ ہے۔درخشاں اندارابی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار زیارت گاہوں کی تعمیر اور تجدید مرمت کے نام پر زیارت گاہوں کی ماہانہ یا سالانہ آمدنی کن کے جیبوں میں جاتی ہے ۔ درخشاں اندابی نے الزام عائد کرتے ہوئے یہاں کے سیاست دانوں نے ان زیارت گاہوں کو بیچ ڈالا ہے اور ان کی تعمیر و ترقی میں کوئی رول ادا نہیں کیا یے۔ بلکہ وہ اب بھی اس موقع کی تلاش میں ہیں کہ کب وہ ان پر پھر سے قابض ہوجائیں ۔انہوں نے کہا کہ ان زیارت گاہوں کی آمدنی کا پیسہ گزشتہ 70برسوں کے دوران یہاں کے سیاسی رہنماؤں نے اپنے منظور نظر افراد کو کاروبار اور دیگر زمین جائیدار خریدنے کے لئے قرضے کی صورت میں دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'سرینگر عسکریت پسندوں کے لئے اہم، ہلاک شدہ عسکریت پسند جنوبی کشمیر کے تھے'


بات چیت کے دوران نے انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے ان سے خورد برد کئے گئے زیارت گاہوں کی آمدنی کا ایک ایک پیسہ کا حساب لیا جائے اور یہ عمل بہت جلد شروع کی جارہی ہے ۔

انہوں نے زور دیا کہ ماتا ویشنو دیو طرز پر زیارت گاہوں سے حاصل آمدنی سے کچھ کرنا چائیے تھا لیکن یہاں کی سابقہ سرکاروں نے تو اپنے اپنے لوگوں کو ہی ان زیارت گاہوں میں تعینات کیا ہے اور حد تو یہ کہ تعمیر و ترقی کے بجائے حاصل شدہ آمدنی کا قریب 20کروڑ تعینات ملازموں کی تنخواہوں پر ہی صرف کیا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ آج مرکزی وقف بورڈ کی ایک مٹینگ ہورہی ہے جس میں ان تمام معمالات کو زیر بحث لیا جارہا ہے وہیں جموں وکشمیر وقف بوڑد کے چیرمین کی تقرری کے حوالے سے بھی غوروخوص ہوں گا، تاکہ جموں وکشمیر مسلم وقف بورڈ کو جواب دہ بنایا جائے۔


بی جے پی جموں و کشمیر کی سنئیر رہنما اور مرکزی وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ دلی سے فون پر بات کرتے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں وادی کشمیر کی کئی زیارت گاہوں اور خانقاہوں کا دورہ کیا جہاں بنیادی سہولیات کے علاوہ تعمیر ترقی کا نام و نشان ہی نہیں پایا جارہا ہے۔

سینٹرل وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی
انہوں نے کہا کہ معروف زیارت گاہ عشمقام جاکر انہیں کافی دکھ ہوا کیونکہ دکھ ریکھ اور دیگر سہولیات کے حوالے سے وہاں کافی کمی پائی جارہی ہے جبکہ شاہ ولی درگمولہ کپوارہ میں زیارت گاہ میں خواتین زائرین کے وضوں تک کے لیے غسل خانے موجود نہیں ہیں، جو لمحہ فکریہ ہے۔درخشاں اندارابی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار زیارت گاہوں کی تعمیر اور تجدید مرمت کے نام پر زیارت گاہوں کی ماہانہ یا سالانہ آمدنی کن کے جیبوں میں جاتی ہے ۔ درخشاں اندابی نے الزام عائد کرتے ہوئے یہاں کے سیاست دانوں نے ان زیارت گاہوں کو بیچ ڈالا ہے اور ان کی تعمیر و ترقی میں کوئی رول ادا نہیں کیا یے۔ بلکہ وہ اب بھی اس موقع کی تلاش میں ہیں کہ کب وہ ان پر پھر سے قابض ہوجائیں ۔انہوں نے کہا کہ ان زیارت گاہوں کی آمدنی کا پیسہ گزشتہ 70برسوں کے دوران یہاں کے سیاسی رہنماؤں نے اپنے منظور نظر افراد کو کاروبار اور دیگر زمین جائیدار خریدنے کے لئے قرضے کی صورت میں دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'سرینگر عسکریت پسندوں کے لئے اہم، ہلاک شدہ عسکریت پسند جنوبی کشمیر کے تھے'


بات چیت کے دوران نے انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے ان سے خورد برد کئے گئے زیارت گاہوں کی آمدنی کا ایک ایک پیسہ کا حساب لیا جائے اور یہ عمل بہت جلد شروع کی جارہی ہے ۔

انہوں نے زور دیا کہ ماتا ویشنو دیو طرز پر زیارت گاہوں سے حاصل آمدنی سے کچھ کرنا چائیے تھا لیکن یہاں کی سابقہ سرکاروں نے تو اپنے اپنے لوگوں کو ہی ان زیارت گاہوں میں تعینات کیا ہے اور حد تو یہ کہ تعمیر و ترقی کے بجائے حاصل شدہ آمدنی کا قریب 20کروڑ تعینات ملازموں کی تنخواہوں پر ہی صرف کیا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ آج مرکزی وقف بورڈ کی ایک مٹینگ ہورہی ہے جس میں ان تمام معمالات کو زیر بحث لیا جارہا ہے وہیں جموں وکشمیر وقف بوڑد کے چیرمین کی تقرری کے حوالے سے بھی غوروخوص ہوں گا، تاکہ جموں وکشمیر مسلم وقف بورڈ کو جواب دہ بنایا جائے۔


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.