بی جے پی جموں و کشمیر کی سنئیر رہنما اور مرکزی وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ دلی سے فون پر بات کرتے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں وادی کشمیر کی کئی زیارت گاہوں اور خانقاہوں کا دورہ کیا جہاں بنیادی سہولیات کے علاوہ تعمیر ترقی کا نام و نشان ہی نہیں پایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'سرینگر عسکریت پسندوں کے لئے اہم، ہلاک شدہ عسکریت پسند جنوبی کشمیر کے تھے'
بات چیت کے دوران نے انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے ان سے خورد برد کئے گئے زیارت گاہوں کی آمدنی کا ایک ایک پیسہ کا حساب لیا جائے اور یہ عمل بہت جلد شروع کی جارہی ہے ۔
انہوں نے زور دیا کہ ماتا ویشنو دیو طرز پر زیارت گاہوں سے حاصل آمدنی سے کچھ کرنا چائیے تھا لیکن یہاں کی سابقہ سرکاروں نے تو اپنے اپنے لوگوں کو ہی ان زیارت گاہوں میں تعینات کیا ہے اور حد تو یہ کہ تعمیر و ترقی کے بجائے حاصل شدہ آمدنی کا قریب 20کروڑ تعینات ملازموں کی تنخواہوں پر ہی صرف کیا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ آج مرکزی وقف بورڈ کی ایک مٹینگ ہورہی ہے جس میں ان تمام معمالات کو زیر بحث لیا جارہا ہے وہیں جموں وکشمیر وقف بوڑد کے چیرمین کی تقرری کے حوالے سے بھی غوروخوص ہوں گا، تاکہ جموں وکشمیر مسلم وقف بورڈ کو جواب دہ بنایا جائے۔