سنٹرل یونیورسٹی کشمیر کے طلبہ Central University Kashmir students نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ پر طلبہ کو بنیادی ضروریات سے محروم رکھنے کا الزام عائد کیا۔
سنٹرل یونیورسٹی کشمیر کے اسٹوڈنٹس ویلفئر ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کے دوران سنٹرل یونیورسٹی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’سنٹرل یونیورسٹی کشمیر کی جانب سے طلبہ کو بنیادی ضروریات فراہم نہ کئے جانے کے سبب طلبہ ذہنی کوفت کا شکار ہو رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں لائبریری کا فقدان ہے No Library in Central University Kashmirجس کے سبب طلبہ کی پڑھائی حد سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ کے کھانے پینے کا بھی معقول انتظام نہیں ہے، یونیورسٹی میں ایک کینٹین No Library in Central University Kashmirبھی نہیں ہے۔
گزشتہ ماہ کرائے کے کمرے میں رہائش پذیر ایک طالبہ کی دوران شب دم گھٹنے سے ہوئی موت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یونیورسٹی طلبہ کو معقول رہائش فراہم کرنے کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: سینٹرل یونیورسٹی کے کام میں سرعت لائے جانے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ طالبہ کی موت کے بعد طلبہ کو معقول رہائش فراہم کیے جانے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں طلبہ یونین کے ایک فرد کو بھی بحیثیت رکن نامزد کیا گیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس حوالے سے طلبہ کی جانب سے نامزد کیے گئے رکن نے متعدد رہائش گاہوں کو بطور ہوسٹل استعمال کیے جانے کی سفارشات کیں جن پر، ان کے مطابق، یونیوسٹی انتظامیہ نے بالکل بھی غور و خوض نہیں کیا۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے طلبہ کو بہتر سہولیات کی فراہم کو یقینی بنائے جانے پر زور دیا۔