ETV Bharat / state

Census of Migratory Birds امسال ’گرے لیگ گوس‘ کی تعداد دس ہزار سے زائد

وائلڈ لائف پروٹیکشن محکمے نے آج مہمان پرندوں اور رہائشی پرندوں کی مردم شماری کی۔ اس عمل کو آج صبح 8 بجے شروع کیا گیا اور یہ عمل 10 بجے اختتام پزیر ہوا۔ بتادیں کہ وادی کشمیر میں قریب چار سو آبی ذخائر موجود ہیں جن میں سے 25 آبی پناہ گاہیں ایسی ہیں جہاں ہر سال موسم سرما میں یورپ، چین، جاپان اور وسطی ایشیا سے مہاجر پرندے یہاں آکر ڈیرہ لگاتے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 21, 2023, 4:43 PM IST

امثال "گرے لیگ گوس" کی تعداد دس ہزار سے زائد

سرینگر: وائلڈ لائف پروٹیکشن (ویٹ لینڈز) محکمے کی جانب سے منگل کی صبح وادی کشمیر کے آبی پناہ گاہوں میں قیام کیے ہوئے مہمان اور مقامی پرندوں کا اعداد و شمار یعنی مردم شماری کی گئی۔ اس عمل میں کشمیر یونیورسٹی، زراعی یونیورسٹی، مقامی کالجوں کے علاوہ وائلڈ لائف کنزرویشن فنڈ، نیشنل ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن، بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیاں، کشمیر برڈ واچرز کلب، وائلڈ لائف ایس او ایس، وائلڈ لائف ریسرچرز، سوسائٹی فار انوائرمنٹ ایجوکیشن اینڈ ڈویلپمنٹ، وائلڈ لائف کنزرویشن فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے حصہ لیا۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے رینج آفیسر ساجد فاروق کا کہنا تھا کہ "امسال اعداد و شمار صرف ہوکرسر، شلہ بگ، ہیگم، میرگنڈ، چٹلم، کرانچو، منی بگ، فرش خوری اور جھیل ڈل میں نہیں ہوا بلکہ 25 دیگر آبی پناہگاہوں میں بھی ہوا ہے جہاں مہمان پرندے قیام کیے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل آج صبح 8 بجے شروع ہوا اور 10 بجے اختتام پذیر ہوا۔ نتائج میں چند روز لگے گے کیوں کہ ہر جگہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے۔" اُن کا مزید کہنا تھا کہ"پرندوں کے اعداد و شمار کا مقصد نقل مکانی کرنے والے پرندوں کی آبادی کے اتار چڑھاؤ کے رجحانات پر نظر رکھنا اور مجموعی اعداد و شمار کو اکٹھا کرنا ہے، تاکہ بھارت بھر میں پرندوں کی عام گنتی کے ساتھ اس کو شامل کیا جا سکے۔" اعداد و شمار کے عمل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "ماہرین اور پرندوں میں دلچسپی رکھنے والے افراد پرندوں کی نشاندی کرتے ہیں، پھر اس گروپ میں کتنے پرندے ہیں اس کی گنتی کو درج کیا جاتا ہے۔ یہ عمل صبح کے وقت وادی کے تمام آبی پناہگاوں میں کیا گیا کیونکہ صبح کے وقت پرندے باری تعداد میں ایک جگہ ہی ہوتے ہیں۔"


اُن کا مزید کہنا تھا کہ "امثال کافی عرصے بعد گرے لیگ گوس (Greylag Goose) کی تعداد وادی میں دس ہزار سے زائد درج کی گئی۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے۔ اعداد و شمار کے نتائج سے بھی کافی دلچسپ باتیں سامنے آئیں گی۔" قابل ذکر ہے کہ کشمیر آنے والے مہمان پرندوں میں ٹفٹڈ بطخ، گڈوال،برہمنی بطخ، گرگنٹوان، گرے لاگ گوس، مللاراد، کمن مرگانسر، نورتھرن پینٹیل، کمن پوچرد، فروگینوز پوچرد، ریڈ کراسٹید پوچرد، ریڈی شیڈک، نورٹھرن شوولر، کمن ٹیل اور ایورسیان واگ ٹیل شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: Migratory birds flock to Kashmir سرینگر میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی مہمان پرندوں کی آمد

وہیں وائلڈ لائف وارڈن (ویٹ لینڈز) افشاں دیوان کا کہنا تھا کہ "سنہ 2022 میں 12 لاکھ مہمان پرندے کشمیر آئے ہیں جو کی سنہ 2019 سے سب سے زیادہ ہے۔ اس کے مزید ہم نے پرندوں کی 70 مختلف قسم درج کی جن میں جھیل ولر میں دیکھا گیا لمبی ڈم والا بطخ (Long-tailed duck) شامل ہے۔ یہ بطخ 84 برس بعد وادی آیا ہے اور یہ اندانجرید ہے۔" سنہ 2019 سے مہمان پرندوں کا اعداد و شمار کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "سال 2019 میں تقریباً 9 لاکھ نقل مکانی کرنے والے پرندوں کی آمد ریکارڈ کی گئی، 2020 میں 8 لاکھ، 2021 میں 11 لاکھ اور 2022 میں تقریباً 12 لاکھ اور امثال امیدہے کہ مہمان پرندوں کی تعداد ریکارڈ ٹوڈے گی۔"

امثال "گرے لیگ گوس" کی تعداد دس ہزار سے زائد

سرینگر: وائلڈ لائف پروٹیکشن (ویٹ لینڈز) محکمے کی جانب سے منگل کی صبح وادی کشمیر کے آبی پناہ گاہوں میں قیام کیے ہوئے مہمان اور مقامی پرندوں کا اعداد و شمار یعنی مردم شماری کی گئی۔ اس عمل میں کشمیر یونیورسٹی، زراعی یونیورسٹی، مقامی کالجوں کے علاوہ وائلڈ لائف کنزرویشن فنڈ، نیشنل ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن، بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیاں، کشمیر برڈ واچرز کلب، وائلڈ لائف ایس او ایس، وائلڈ لائف ریسرچرز، سوسائٹی فار انوائرمنٹ ایجوکیشن اینڈ ڈویلپمنٹ، وائلڈ لائف کنزرویشن فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے حصہ لیا۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے رینج آفیسر ساجد فاروق کا کہنا تھا کہ "امسال اعداد و شمار صرف ہوکرسر، شلہ بگ، ہیگم، میرگنڈ، چٹلم، کرانچو، منی بگ، فرش خوری اور جھیل ڈل میں نہیں ہوا بلکہ 25 دیگر آبی پناہگاہوں میں بھی ہوا ہے جہاں مہمان پرندے قیام کیے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل آج صبح 8 بجے شروع ہوا اور 10 بجے اختتام پذیر ہوا۔ نتائج میں چند روز لگے گے کیوں کہ ہر جگہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے۔" اُن کا مزید کہنا تھا کہ"پرندوں کے اعداد و شمار کا مقصد نقل مکانی کرنے والے پرندوں کی آبادی کے اتار چڑھاؤ کے رجحانات پر نظر رکھنا اور مجموعی اعداد و شمار کو اکٹھا کرنا ہے، تاکہ بھارت بھر میں پرندوں کی عام گنتی کے ساتھ اس کو شامل کیا جا سکے۔" اعداد و شمار کے عمل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "ماہرین اور پرندوں میں دلچسپی رکھنے والے افراد پرندوں کی نشاندی کرتے ہیں، پھر اس گروپ میں کتنے پرندے ہیں اس کی گنتی کو درج کیا جاتا ہے۔ یہ عمل صبح کے وقت وادی کے تمام آبی پناہگاوں میں کیا گیا کیونکہ صبح کے وقت پرندے باری تعداد میں ایک جگہ ہی ہوتے ہیں۔"


اُن کا مزید کہنا تھا کہ "امثال کافی عرصے بعد گرے لیگ گوس (Greylag Goose) کی تعداد وادی میں دس ہزار سے زائد درج کی گئی۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے۔ اعداد و شمار کے نتائج سے بھی کافی دلچسپ باتیں سامنے آئیں گی۔" قابل ذکر ہے کہ کشمیر آنے والے مہمان پرندوں میں ٹفٹڈ بطخ، گڈوال،برہمنی بطخ، گرگنٹوان، گرے لاگ گوس، مللاراد، کمن مرگانسر، نورتھرن پینٹیل، کمن پوچرد، فروگینوز پوچرد، ریڈ کراسٹید پوچرد، ریڈی شیڈک، نورٹھرن شوولر، کمن ٹیل اور ایورسیان واگ ٹیل شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: Migratory birds flock to Kashmir سرینگر میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی مہمان پرندوں کی آمد

وہیں وائلڈ لائف وارڈن (ویٹ لینڈز) افشاں دیوان کا کہنا تھا کہ "سنہ 2022 میں 12 لاکھ مہمان پرندے کشمیر آئے ہیں جو کی سنہ 2019 سے سب سے زیادہ ہے۔ اس کے مزید ہم نے پرندوں کی 70 مختلف قسم درج کی جن میں جھیل ولر میں دیکھا گیا لمبی ڈم والا بطخ (Long-tailed duck) شامل ہے۔ یہ بطخ 84 برس بعد وادی آیا ہے اور یہ اندانجرید ہے۔" سنہ 2019 سے مہمان پرندوں کا اعداد و شمار کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "سال 2019 میں تقریباً 9 لاکھ نقل مکانی کرنے والے پرندوں کی آمد ریکارڈ کی گئی، 2020 میں 8 لاکھ، 2021 میں 11 لاکھ اور 2022 میں تقریباً 12 لاکھ اور امثال امیدہے کہ مہمان پرندوں کی تعداد ریکارڈ ٹوڈے گی۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.