ETV Bharat / state

World Blood Donor Day وادی میں خون عطیہ کرنے والوں کی شرح میں اضافہ، پھر بھی مختلف ہسپتالوں میں خون کی کمی

کشمیر کے واحد بڑے ٹریژری کیئر ہستپال للدد میں بھی" بسیرا دی ہوم سوسائٹی" ایک غیر سرکاری ادارے کے تعاون سے خون کے عطیہ کا کیمپ منعقد ہوا۔ جس میں کئی رضاکاروں نے اپنا خون عطیہ کے طور دے کر عام لوگوں کو ایک پیغام بھی دیا۔

وادی میں خون عطیہ کرنے والے افراد کی شرح میں اضافے کے باوجود مختلف ہسپتالوں میں خون کی کمی
وادی میں خون عطیہ کرنے والے افراد کی شرح میں اضافے کے باوجود مختلف ہسپتالوں میں خون کی کمی
author img

By

Published : Jun 14, 2023, 6:12 PM IST

Updated : Jun 14, 2023, 8:01 PM IST

بلڈ ڈونر کا عالمی دن

سرینگر: جب ایک صحت مندشخص خون عطیہ کرتا ہے تو اس کے خون سے بیک وقت تین لوگوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ خون ایک ایسا عطیہ ہے جسے اگر کوئی کرتا ہے تو کسی نہ کسی انسان کی زندگی بچ جاتی ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران وادی کشمیر میں اگرچہ خون عطیہ کرنے کی شرح میں 20 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود بھی مختلف ہسپتالوں کے بلڈ بینکس کو درکار خون کی کمی رہتی ہے۔

خون کے عطیہ کے عالمی کے دن کے موقع پر رضاکارانہ طور متعدد افراد اپنا خون عطیہ دینے کے لئے سامنے آئے اور اس حوالے سے کئی مقامات اور ہسپتالوں میں بھی خون کے عطیہ کیمپ منعقد کئے گئے۔ ایسے میں کشمیر کے واحد بڑے ٹریژری کیئر ہستپال للدد میں بھی" بسیرا دی ہوم سوسائٹی" ایک غیر سرکاری ادارے کے تعاون سے خون کے عطیہ کا کیمپ منعقد ہوا ۔جس میں کئی رضاکاروں نے اپنا خون عطیہ کے طور دے کر عام لوگوں کو ایک پیغام بھی دیا۔

کسی بھی حادثاتی صورتحال، شدید بیماری یا سرجری کی صورت میں انسان کو خون یا پلازما وغیرہ کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ جس کے لیے عطیہ کئے جانے والے خون کو استعمال میں لاکر کسی بھی وقت قیمیتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔ غیر سرکاری ادارے بسیرا کے بانی ڈاکٹر توصیف کہتے ہیں کہ للدید ہسپتال میں زیادہ خون کی ضرورت رہتی ہے، جس کے لیے ہمارے رضاکار 24 گھنٹے تیار رہتے ہیں۔

کشمیر صوبے میں قائم 14 ہزار سے زائد طبی اداروں کو خون سپلائی کرنے کے لیے صرف 42 بلڈ بینک اور سینٹر موجود ہیں۔ للدید ہسپتال کے بلڈ بینک کے آفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال خان کہتے ہیں کہ ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 40 پوائنٹس خون کی ضرورت رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ خون عطیہ کرنے والے افراد میں اضافہ ہوا ہے تاہم مزید لوگوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق صحت مند انسان کو سال میں کم سےکم دو بار خون کا عطیہ ضرور دینا چائیے اور ایسا کرنے سے صحت پر کسی قسم کی کوئی کمزوری یا منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: World Blood Donor Day خون کے عطیات کا عالمی دن، وادی میں عطیہ کرنے والے افراد کی شرح صرف 50 فیصد

بلڈ ڈونر کا عالمی دن

سرینگر: جب ایک صحت مندشخص خون عطیہ کرتا ہے تو اس کے خون سے بیک وقت تین لوگوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ خون ایک ایسا عطیہ ہے جسے اگر کوئی کرتا ہے تو کسی نہ کسی انسان کی زندگی بچ جاتی ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران وادی کشمیر میں اگرچہ خون عطیہ کرنے کی شرح میں 20 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود بھی مختلف ہسپتالوں کے بلڈ بینکس کو درکار خون کی کمی رہتی ہے۔

خون کے عطیہ کے عالمی کے دن کے موقع پر رضاکارانہ طور متعدد افراد اپنا خون عطیہ دینے کے لئے سامنے آئے اور اس حوالے سے کئی مقامات اور ہسپتالوں میں بھی خون کے عطیہ کیمپ منعقد کئے گئے۔ ایسے میں کشمیر کے واحد بڑے ٹریژری کیئر ہستپال للدد میں بھی" بسیرا دی ہوم سوسائٹی" ایک غیر سرکاری ادارے کے تعاون سے خون کے عطیہ کا کیمپ منعقد ہوا ۔جس میں کئی رضاکاروں نے اپنا خون عطیہ کے طور دے کر عام لوگوں کو ایک پیغام بھی دیا۔

کسی بھی حادثاتی صورتحال، شدید بیماری یا سرجری کی صورت میں انسان کو خون یا پلازما وغیرہ کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ جس کے لیے عطیہ کئے جانے والے خون کو استعمال میں لاکر کسی بھی وقت قیمیتی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔ غیر سرکاری ادارے بسیرا کے بانی ڈاکٹر توصیف کہتے ہیں کہ للدید ہسپتال میں زیادہ خون کی ضرورت رہتی ہے، جس کے لیے ہمارے رضاکار 24 گھنٹے تیار رہتے ہیں۔

کشمیر صوبے میں قائم 14 ہزار سے زائد طبی اداروں کو خون سپلائی کرنے کے لیے صرف 42 بلڈ بینک اور سینٹر موجود ہیں۔ للدید ہسپتال کے بلڈ بینک کے آفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال خان کہتے ہیں کہ ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 40 پوائنٹس خون کی ضرورت رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ خون عطیہ کرنے والے افراد میں اضافہ ہوا ہے تاہم مزید لوگوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق صحت مند انسان کو سال میں کم سےکم دو بار خون کا عطیہ ضرور دینا چائیے اور ایسا کرنے سے صحت پر کسی قسم کی کوئی کمزوری یا منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: World Blood Donor Day خون کے عطیات کا عالمی دن، وادی میں عطیہ کرنے والے افراد کی شرح صرف 50 فیصد

Last Updated : Jun 14, 2023, 8:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.