سرینگر (جموں و کشمیر): مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کی شام سرینگر میں ایک سکیورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی اور وادی میں تیزی سے بدلتی ہوئی سکیورٹی صورتِحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اسی کے ساتھ اس میٹنگ میں امرناتھ یاترا کے سکیورٹی پلان کو بھی حتمی شکل دی گئی۔ واضح رہے کہ شاہ جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ آج صبح جہاں اُنہوں نے جموں میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا، بعد میں شام کو سرینگر میں راج بھون میں بھی خطاب کیا اور کچھ ترقیاتی پروجیکٹس کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد انہیں سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں ایک کلچرل پروگرام میں بھی شرکت کی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق شاہ نے آج شام راج بھون میں ایک اعلیٰ سطح کی سکیورٹی میٹنگ کی صدارت کی جس میں مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا، جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا، چیف سکریٹری اے کے مہتا، جموں اور کشمیر کے ڈویژنل کمشنرز، ہوم سکریٹری جے اینڈ کے آر کے گوئل، ڈی جی این آئی اے، جموں و کشمیر کے ڈی جی پی، جی او سی 15 کور، اسپیشل ڈی جی سی آئی ڈی، سی آر پی ایف، بی ایس ایف اور ایس ایس بی کے اعلیٰ حکام کے علاوہ میٹنگ میں ایس ایس پی سرینگر اور ڈی سی سرینگر بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق شاہ کو موجودہ سکیورٹی صورتحال اور یکم جولائی سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا کے لیے بنائے جانے والے سکیورٹی پلان کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ میٹنگ میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ "وزیر داخلہ نے یاتریوں کے فل پروف کور کو یقینی بنانے کے لیے پلان میں آخری لمحات میں کچھ تبدیلیاں کرنے کی ہدایت کی۔ امثال کی یاترا کا خصوصی فوکس قدرتی آفات جیسے بادل پھٹنے وغیرہ کی صورت میں سکیورٹی ایجنسیوں کی کوئیک رسپانس ٹیم ہوں گی۔"
اُن کا کہنا تھا کہ "گذشتہ برس کے بادل پھٹنے کے واقعے نے ایک درجن سے زیادہ یاتریوں کی جانیں لے لیں، اس سال کوئیک رسپانس ٹیم کو غار کے راستے پر تعینات کیا جائے گا تاکہ فوری انخلاء کو یقینی بنایا جا سکے۔ شاہ نے کیو آر ٹی کو تمام ضروری آلات سے لیس کرنے پر زور دیا تاکہ حالات سے نمٹنے اور یاتریوں کی زندگی محفوظ بنایا جا سکے۔"
سکیورٹی کی صورتِحال پر، شاہ نے کشمیر میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے اور دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے عسکریت پسندوں کی ایک بڑی تعداد کو ختم کرنے کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں کی تعریف کی۔ ذرائع کے مطابق، شاہ نے سکیورٹی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ سرگرم عسکریت پسندوں کی باقی ماندہ تعداد کو بھی جلد ہی ہلاک کر دیا جائے گا۔ انہوں نے مقامی عسکریت پسندوں کی صفر بھرتی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ "شاہ نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ کسی بے گناہ کو ہاتھ نہیں لگانا چاہیے جب کہ عسکریت پسندوں اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے۔" اپنی تقریر میں شاہ نے کشمیر میں موجودہ پرامن ماحول پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے میٹنگ کے دوران کہا کہ "میں پوری طرح مطمئن ہو کر دہلی واپس جا رہا ہوں۔"