جموں وکشمیر عدالت عالیہ نے کہا ہے کہ جو شخص قید میں ہو اور وہ امتحان دینے کا خواہاں ہو، اس کو امتحان دینے سے تب تک نہیں روکا جاسکتا ہے جب تک اس تعلق سے کوئی معقول وجہ یا اس قسم کے حالات نہ ہوں۔
عدالت عالیہ کی جانب سے یہ تاثرات اس وقت دئے گئے جب بھدرواہ جیل میں بند شمالی کشمیر سوپور کے رہنے والے نوجوان کے وکیل نے عدالت عالیہ میں یہ عرضی دائر کی کہ ان کے مؤکل کو سرینگر سنٹرل جیل منتقل کیا جائے تاکہ وہ امتحان میں شامل ہو سکے۔
عدالت عالیہ نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ بھدرواہ جیل میں بند سوپور کے نوجوان کی امتحان میں شرکت کو یقینی بنانے کے لئے انتظامات کرے۔
عدالت عالیہ میں براٹھ کلان سوپور کے رہنے والے عمر اکبر میر نامی بارہویں جماعت کے طالب علم جو بھدراوہ کے سب جیل میں قید ہے کے وکیل نے عرضی دائر کی تھی۔ جس میں مزکورہ قیدی کو سب جیل بارہمولہ یا سنٹرل جیل سرینگر منتقل کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔ تاکہ وہ بارہویں جماعت کے امتحان میں شرکت کر سکے۔
سنگل بنچ نے عرضی کی سنوائی کے دوران وکیل کی جانب سے پیش کی گئی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے جموں وکشمیر پولیس اور سب جیل بھدرواہ کی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی کہ وہ مزکورہ نوجوان کو بارہویں جماعت کے امتحان میں شرکت کرنے کی غرض سے سنٹرل جیل سرینگر یا سب جیل بارہمولہ منتقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں تاکہ اس کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جاسکے۔
'امتحان میں شرکت سے قیدی کو روکا نہیں جا سکتا'
عدالت عالیہ نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ بھدرواہ جیل میں بند سوپور کے نوجوان کی امتحان میں شرکت کو یقینی بنانے کے لئے انتظامات کرے۔
جموں وکشمیر عدالت عالیہ نے کہا ہے کہ جو شخص قید میں ہو اور وہ امتحان دینے کا خواہاں ہو، اس کو امتحان دینے سے تب تک نہیں روکا جاسکتا ہے جب تک اس تعلق سے کوئی معقول وجہ یا اس قسم کے حالات نہ ہوں۔
عدالت عالیہ کی جانب سے یہ تاثرات اس وقت دئے گئے جب بھدرواہ جیل میں بند شمالی کشمیر سوپور کے رہنے والے نوجوان کے وکیل نے عدالت عالیہ میں یہ عرضی دائر کی کہ ان کے مؤکل کو سرینگر سنٹرل جیل منتقل کیا جائے تاکہ وہ امتحان میں شامل ہو سکے۔
عدالت عالیہ نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ بھدرواہ جیل میں بند سوپور کے نوجوان کی امتحان میں شرکت کو یقینی بنانے کے لئے انتظامات کرے۔
عدالت عالیہ میں براٹھ کلان سوپور کے رہنے والے عمر اکبر میر نامی بارہویں جماعت کے طالب علم جو بھدراوہ کے سب جیل میں قید ہے کے وکیل نے عرضی دائر کی تھی۔ جس میں مزکورہ قیدی کو سب جیل بارہمولہ یا سنٹرل جیل سرینگر منتقل کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔ تاکہ وہ بارہویں جماعت کے امتحان میں شرکت کر سکے۔
سنگل بنچ نے عرضی کی سنوائی کے دوران وکیل کی جانب سے پیش کی گئی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے جموں وکشمیر پولیس اور سب جیل بھدرواہ کی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی کہ وہ مزکورہ نوجوان کو بارہویں جماعت کے امتحان میں شرکت کرنے کی غرض سے سنٹرل جیل سرینگر یا سب جیل بارہمولہ منتقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں تاکہ اس کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جاسکے۔