سرینگر:جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ اور نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر عبدالرحیم راتھر نے جمعرات کو اُن پر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا Rahim Rather Reaction On Sandeep Mawaہے۔ آج صبح جموں وکشمیر ریکنسلیشن فرنٹ کے چئیرمین سندیپ ماوا نے راتھر پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ " انہوں نے اپنے دور حکومت میں اپنی کرسی کا غلط اور ناجائز استعمال کر کے غیر قانونی طور سے نہ صرف جموں وکشمیر بلکہ ملک اور بیرون ممالک میں بھی اربوں کھربوں روپے کے اثاثے کھڑا کیے ہیں۔"JKRF Allegation on Abdul Rahim Rather
نیشنل کانفرنس کے رہنما نے سرینگر میں واقع اپنی پارٹی دفتر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان پر سندیپ ماوا کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہے۔ انہوں نے سندیپ ماوا سے ایک ہفتہ کے اندر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائی گئی۔
موصوف کا کہنا ہے کہ "میں نے اپنے 45 برسوں سے سیاسی سفر کے دوران کبھی مبالغہ گوئی سے کام نہیں لیا۔ میرا ایک واراثتی مکان تھا اپنے آبائی گاؤں میں، لیکن طویل عرصے تک کیبنیٹ وزیر رہنے کے باوجود بھی میں اس مکان کی دوبارہ تعمیر نہیں کر پایا ہوں۔ میرے مکان کو نامعلوم بندوق برداروں نے جلا دیا تھا۔ اس وقت سرکاری رہائش میں کرائیں پر رہتا ہوں۔ مجھ پر اثاثے کھڑا کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔"
عبدالرحیم راتھر کا مزید کہنا ہے کہ "ماوا کو میں سات دن کا وقت دیتا ہوں کہ وہ عوام کے سامنے آکر معافی مانگے نہیں تو میں قانونی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہو جاؤ گا۔"انہوں نے کہا کہ "جو دعوے سندیپ ماوا نے کیے ہیں آپ خود تصدیق کر کے دیکھو کہیں کچھ نہیں ہے۔ میرے پاس کشمیر میں رہنے کے لیے مکان نہیں ہے دیگر جگہوں پر کسے ہو سکتا ہے۔"
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عبدالرحیم راتھرکا کہنا ہے کہ "میں نے کبھی اپنی پارٹی سے مالی معاونت کے لیے مکان تعمیر کرنے میں مدر کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔اُن کا مزید کہنا ہے کہ سیاست کرنا کوئی غلط بات نہیں ہے لیکن کسی کی پگڑی اچھالنا بھی ٹھیک نہیں ہے۔میں اپنی عزت کو برقرار رکھنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہوں۔"
مزید پڑھیں:
واضح رہیں کہ ماوا نے اپنی پریس کانفرنس میں عبدالرحیم راتھر اور ان کے بیٹے ہلال راتھر کے نام پر ملک اور بیرون ممالک کے ان جائیدادوں کے علاوہ دبئی اور امریکہ میں تجارت کے نام پر لگائے کے پیسہ کا تفصیلی خاکہ پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ سندیپ نے ہلال راتھر کی جانب سے امریکہ اور دبئی میں دیے گئے ٹیکسز کے کاغذات اور ہلال راتھر کے اس مکان کی تصویر بھی ثبوت کے طور میڈیا کے سامنے پیش کی تھی۔
ہم آپ کو بتادیں کہ ماوا نے اس سے قبل نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ، نائب صدر عمر عبداللہ اور این سی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کر کے ان کی کردار کشی کی تھی، جس کے بعد نیشنل کانفرنس نے ماوا کے خلاف عدالت میں ہتک آمیز معاملہ درج کیا۔