سکیورٹی فورسز کے ساتھ صبح سویرے ہونے والے تصادم میں جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں جیش محمد (جی ایم) کے ایک آئی ای ڈی ماہر سمیت تین عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ جبکہ تین سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔'
جموں و کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'کولگام کے چمر علاقہ میں پیش آئے تصادم میں تین عسکریت پسند مارے گئے ہیں جن کا تعلق عسکری تنظیم جیشِ محمد سے تھا۔ ان میں ایک آئی ای ڈی ماہر ولید بھائی بھی شامل ہے۔ وہ پاکستان میں موجود عسکری ہینڈلرز کے براہ راست رابطے میں تھا اور حالیہ عرصے میں سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں کا ذمہ دار تھا۔'
ائی جی پی وجے کمار نے کہا 'ولید مبینہ طور پر جنوبی کشمیر میں تین - چار تصادم آرائیوں میں فرار ہونے میں کامیاب ہوا تھا۔'
ان کے مطابق سیکیورٹی اجنسیوں نے 12 عسکری کمانڈروں کی فہرست جاری کی ہے جس میں ولید بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا 12 کمانڈروں میں اب تک دو کو ہلاک کیا گیا ہے تاہم دس اب بھی سرگرم ہیں۔
وجے کمار نے عسکریت پسندوں کی جانب سے پولیس پر عائد کئے گئے الزامات کی بھی تردید کی۔
انہوں نے کہا 'عسکریت پسندوں نے ایک آڈیو جاری کیا ہے جس میں پولیس پر عسکریت پسندوں کے اہلخانہ کو ہراساں کرنےکا الزام عائد کیا گیا ہے۔ لیکن پولیس کی جانب سے کسی عسکریت پسند کے گھر والےکو تنگ طلب نہیں کیا جاتا ہے۔ ہم نے صرف ایک عسکریت پسند کی ماں کو گرفتار کیا ہے کیونکہ ان کے خلاف کافی ثبوت ہے۔'
انہوں نے مزید کہا 'عسکریت پسندوں کی جانب سے ہی عوام کو ہراساں کیا جاتا ہے۔'