سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور عسکریت پسندی کو فروغ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کی 125 جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ جائیدادیں عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال کی جا رہی تھیں۔ اس لیے پولیس نے 125 غیر منقولہ عمارتیں جن میں 83 مقامات پر واقع اراضی اور عمارتیں شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ عمارتوں کی شناخت جماعت اسلامی (JeI) کی حیثیت اے کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) اور ایگزیکٹیو ونگ کے ذریعہ عسکریت پسندی سے متعلق تحقیقات کے دوران ان جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی۔
پولیس نے کہا کہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 8 اور 25 کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مطلع شدہ منسلک کے سلسلے میں عمارتوں کی فروخت، خرید، کرایہ داری، لیز یا کسی اور قسم کے لین دین میں ملوث ہونے سے گریز کریں۔ گزشتہ ماہ کالعدم جموں و کشمیر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے تقریبا 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کو سیل کر دیا گیا تھا تاکہ ملک دشمن عناصر اور بھارت کی قومی سلامتی کے خلاف دشمن عسکریت پسندوں کے نیٹ ورکس کو ختم کیا جا سکے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پراپرٹی ایک شاپنگ کمپلیکس ہے، جس میں 20 دکانوں کے ساتھ ساتھ سروے نمبر 2990/2666/270 اور سروے نمبر 3551/2979/263 کے تحت آنے والی اراضی پر مشتمل ہے، جنہیں سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ اب تک جے ای آئی کی 57 عمارتوں کو ایس آئی اے کشمیر کو مطلع کیا گیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس کارروائی سے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کی فنڈنگ میں نمایاں کمی آئے گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایس آئی اے نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں جی ای آئی کی 188 جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے، جنہیں یا تو مطلع کیا گیا ہے یا مزید قانونی کارروائی کے لیے مطلع کیے جانے کے عمل میں ہیں۔