ETV Bharat / state

پانی کی قلت سے ویہل شوپیان میں ہاہاکار

author img

By

Published : Jul 25, 2021, 1:50 PM IST

مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہیں چار کلومیٹر دور گاڑیوں میں پانی بھر کے اپنے گھروں میں لانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے کے لوگوں کا جینا دشوار ہوگیا ہے۔

پانی کی قلت سے ویہل شوپیان میں ہاہاکار
پانی کی قلت سے ویہل شوپیان میں ہاہاکار

وادی کشمیر کے شہروں، قصبوں اور دیہات میں نل تو ہے مگر جل نہیں ہے اور محکمہ جل شکتی نے ملازمین کی ایک فوج تعینات تو کر رکھی ہے لیکن پھر بھی ایسے ہزاروں کنبے ہیں جن کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔

پانی کی قلت سے ویہل شوپیان میں ہاہاکار


جنوبی کشمیر کا پہاڑی ضلع شوپیان خوبصورت پہاڑوں اور صاف و شفاف ندی نالوں سے پوری وادی میں مشہور ہے۔ دراصل پہاڑی ضلع ہونے کی وجہ سے شوپیان ضلع میں کافی زیادہ برفباری ہوتی ہے جس کی وجہ سے موسم گرما میں یہ برف پگھل کر اس کا پانی یہاں کے ندی نالوں میں جاتا ہے اور سال بھر یہاں کے ندی نالے پانی سے بھرے ہوتے ہیں۔ لیکن محکمہ جل شکتی کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ضلع کے کئی علاقے آج بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جس کی وجہ سے آئے روز ضلع کے کسی نہ کسی علاقے سے پینے کے پانی کی قلت کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے ہیں۔

پانی کی شدید قلت کو لیکر ضلع کے ویہل علاقے کے لوگوں نے ضلع انتظامیہ شوپیان اور محکمہ جل شکتی کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور گھنٹوں تک لوگوں نے شوپیان - کولگام روڈ کو ٹریفک کی آمد ورفت کے لیے بند کرکے رکھا۔

احتجاج کررہے لوگوں، جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں نے شوپیان - کولگام روڈ پر خالی برتن رکھ دئے اور روڈ پر دھرنا دیا۔ احتجاجیوں نے بتایا کہ آٹھ سال قبل ان کے علاقے میں پانی کی پائپ لائن بچھائی گئی اور آٹھ سال سے یہ لوگ پانی کی فیس ادا کررہے ہیں لیکن گزشتہ تین سال سے اس علاقے کو پانی سے محروم رکھا گیا ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہیں چار کلومیٹر دور گاڑیوں میں پانی بھر کے اپنے گھروں میں لانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے کے لوگوں کا جینا دشوار ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ لوگ آلودہ نالوں سے پانی پینے پر مجبور ہیں اور اس پانی کی وجہ سے گزشتہ سال ان کے علاقے میں ایک بیماری بھی پھوٹ پڑی تھی۔ لوگوں نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ ان کے علاقے میں پینے کے پانی کی فراہمی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔


ادھر نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر و سابق ایم ایل اے شوپیان شیخ محمد رفیع نے بھی علاقے میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے خلاف مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ گرمی کے ایام میں علاقے کے لوگوں کو پانی دستیاب نہیں رہتا اور لوگ مشکلات سے دوچار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مشکل وقت میں جدوجہد کرکے کوثر بانو نے مثال قائم کی

انہوں نے کہا کہ لوگ نزدیکی ندی نالوں کا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں جس سے بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں پانی کی عدم دستیابی کو دور کیا جائے اور لوگوں کو نلوں کے ذریعہ پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے۔

اس حوالہ سے محکمہ جل شکتی کے ایکزیکیٹیو انجنیئیر نے بتایا کہ محکمہ علاقے میں جلد از جلد پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

وادی کشمیر کے شہروں، قصبوں اور دیہات میں نل تو ہے مگر جل نہیں ہے اور محکمہ جل شکتی نے ملازمین کی ایک فوج تعینات تو کر رکھی ہے لیکن پھر بھی ایسے ہزاروں کنبے ہیں جن کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔

پانی کی قلت سے ویہل شوپیان میں ہاہاکار


جنوبی کشمیر کا پہاڑی ضلع شوپیان خوبصورت پہاڑوں اور صاف و شفاف ندی نالوں سے پوری وادی میں مشہور ہے۔ دراصل پہاڑی ضلع ہونے کی وجہ سے شوپیان ضلع میں کافی زیادہ برفباری ہوتی ہے جس کی وجہ سے موسم گرما میں یہ برف پگھل کر اس کا پانی یہاں کے ندی نالوں میں جاتا ہے اور سال بھر یہاں کے ندی نالے پانی سے بھرے ہوتے ہیں۔ لیکن محکمہ جل شکتی کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ضلع کے کئی علاقے آج بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جس کی وجہ سے آئے روز ضلع کے کسی نہ کسی علاقے سے پینے کے پانی کی قلت کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے ہیں۔

پانی کی شدید قلت کو لیکر ضلع کے ویہل علاقے کے لوگوں نے ضلع انتظامیہ شوپیان اور محکمہ جل شکتی کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور گھنٹوں تک لوگوں نے شوپیان - کولگام روڈ کو ٹریفک کی آمد ورفت کے لیے بند کرکے رکھا۔

احتجاج کررہے لوگوں، جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں نے شوپیان - کولگام روڈ پر خالی برتن رکھ دئے اور روڈ پر دھرنا دیا۔ احتجاجیوں نے بتایا کہ آٹھ سال قبل ان کے علاقے میں پانی کی پائپ لائن بچھائی گئی اور آٹھ سال سے یہ لوگ پانی کی فیس ادا کررہے ہیں لیکن گزشتہ تین سال سے اس علاقے کو پانی سے محروم رکھا گیا ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہیں چار کلومیٹر دور گاڑیوں میں پانی بھر کے اپنے گھروں میں لانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے کے لوگوں کا جینا دشوار ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ لوگ آلودہ نالوں سے پانی پینے پر مجبور ہیں اور اس پانی کی وجہ سے گزشتہ سال ان کے علاقے میں ایک بیماری بھی پھوٹ پڑی تھی۔ لوگوں نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ ان کے علاقے میں پینے کے پانی کی فراہمی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔


ادھر نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر و سابق ایم ایل اے شوپیان شیخ محمد رفیع نے بھی علاقے میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے خلاف مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ گرمی کے ایام میں علاقے کے لوگوں کو پانی دستیاب نہیں رہتا اور لوگ مشکلات سے دوچار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مشکل وقت میں جدوجہد کرکے کوثر بانو نے مثال قائم کی

انہوں نے کہا کہ لوگ نزدیکی ندی نالوں کا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں جس سے بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں پانی کی عدم دستیابی کو دور کیا جائے اور لوگوں کو نلوں کے ذریعہ پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے۔

اس حوالہ سے محکمہ جل شکتی کے ایکزیکیٹیو انجنیئیر نے بتایا کہ محکمہ علاقے میں جلد از جلد پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.