شوپیاں: 28 سالہ محمد ایوب ڈار نے اپنی 8 کنال زرعی اراضی پر مختلف اقسام کے ہائبرڈ اور مقامی سبزیاں - جن میں لال اور ہری مرچ، مولی، لہسن وغیرہ شامل ہیں- کاشت کرکے نہ صرف خود کے لئے نان شبینہ کا انتظام کر رہے ہیں بلکہ دیگر بے روزگار نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کر رہے ہیں۔ جنوبی کشمیر کا ضلع شوپیاں سیب کی کاشت کے لیے مشہور ہے تاہم محمد ایوب نے سبزیوں کی کاشت کو روزگار کا وسیلہ بنا کر ایک مثال قائم کی ہے۔ Shopian Farmer Provides jobs to others
محمد ایوب ڈار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے علاقے میں محکمہ زراعت کی جانب سے منعقد کیے گئے ایک آگاہی کیمپ میں شرکت کی اور اسی کیمپ میں انہوں نے طے کیا کہ وہ نوکری کے بجائے سبزیوں کی کاشت کو روزگار کا وسیلہ بنائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انکا یہ اقدام کافی نفع بخش ثابت ہوا اور وہ نہ صرف خود کے لیے بلکہ کئی دیگر افراد کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔
بارہویں جماعت تک کی تعلیم حاصل کرنے والے محمد ایوب نے بتایا کہ وہ ایک ہی اراضی سے سال میں تین سے چار فصلیں حاصل کر رہے ہیں، جس سے وہ محض آٹھ کنال اراضی سے پانچ سے دس لاکھ روپے سالانہ کی آمدن حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے محکمہ ذراعت کی جانب سے مختلف اسکیموں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی جانب سے انہیں پورا تعاون حاصل ہے۔
ڈار کے مطابق ’’زرعی اراضی کے مالکان کا سرکاری نوکریوں کا تعاقب کرنا ایک لغو عمل ہے، اگر ایک کاشت کار کمر بستہ ہو جائے تو وہ نوکری کا متلاشی نہیں بلکہ دوسروں کو روزگار دینے والا بن سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ایگریکلچر کی جانب سے انہیں جدید سائنسی ایجادات، تحقیق سے روشناس کرایا جاتا ہے جو انکے لیے کافی سود مند ثابت ہوا۔
مزید پڑھیں: Vegetable Sapling farmer Sammer: ہائیبرڈ پنیری کی کاشت و تجارت سمیر کے لئے نفع بخش ثابت