جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان سے تعلق رکھنے والے کشمیر یونیورسٹی کے ایک طالب علم کو پولیس نے ان لا فُل ایکٹیویٹیز پریونیشن ایکٹ (غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون) کے تحت گرفتار کیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق 'شوپیان کے پنجورہ گاؤں کے عاقب ملک پر سنہ 2018 میں سرینگر کے نگین پولیس تھانے میں غیر قانونی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، اور جمعہ کے روز اسے گرفتار کر لیا گیا'۔
واضح رہے کہ عاقب ملک کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ بایو کیمسٹری میں سنہ 2017 سے زیر تعلیم ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق 'عاقب ملک پر کشمیر یونیورسٹی میں غیر قانونی سرگرمیوں اور ملک کے خلاف نعرہ بازی میں ملوث ہونے کا الزام ہے'۔
ذرائع نے مزید بتایا 'عاقب ملک کو رواں برس فروری میں گرفتار کرکے سرینگر کے سنٹرل جیل میں آٹھ روز تک قید رکھا گیا تھا'۔
یہ بھی پڑھیے
رنبیر گڑھ تصادم: دو عسکریت پسند ہلاک، سکیورٹی اہلکار زخمی
'جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے
واضح رہے کہ کشمیر میں کچھ روز قبل ویمن فوٹو جنرلسٹ مسرت زہرہ پر بھی یو اے پی اے ایکٹ لگایا گیا تھا۔