اس پروگرام کا انعقاد فوج کی 53 راشٹریہ رائفلز بڈگام اور 62 راشٹریہ رائفلز شوپیان نے مشترکہ طور پر منی سکریٹریٹ آرہامہ شوپیان میں کیا۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر شوپیان، چیف کمانڈنگ آفسر 62 اور 53 راشٹریہ رائفلز، ایس ایس پی شوپیان، ڈسٹرکٹ یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس آفسر اور باقی اعلی آفسران بھی موجود تھے۔
پروگرام کے دوران مارشل آرٹ کے کھلاڑیوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھلاڑیوں نے اپنے فن کے ذریعہ یہ بھی دکھایا کہ کسی بھی تکنیک سے اپنے دشمنوں کو کیسے ہرایا جاتا ہے۔
لڑکیاں مارشل آرٹس کو خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد اور حملہ آوروں سے بچانے کے بہترین ذریعے کے طور پر دیکھتی ہیں۔کشمیر کی قدیم روایتی مارشل آرٹ ایک ایسا کھیل ہے جس میں ماہر کھلاڑی ایک تلوار اور ڈھال کے ساتھ ساتھ مقابلہ کے لیے ضرب لگانے، ٹھوکریں، مکّے، پیچ اور کاٹنے جیسے متنوع حربے استعمال کرتے ہیں۔
آج کل کے جدید دور میں اگرچہ لوگ خاص کر نوجوان اپنی صحت پر کم توجہ دے رہے اور زیادہ تر وقت اسمارٹ فونز پر گیمز یا سوشل میڈیا سائٹس چلانے پر دے رہے ہیں وہیں کچھ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اپنے آپ کو صحت مند اور چاق و چوبند رکھنے کے لیے کھیلوں میں حصہ لے رہے جس میں مارشل آرٹ بھی بہت مدد گار ثابت ہو رہا ہے۔
ضلع ترقیاتی کمشنر شوپیان نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے مستقبل میں کھیل ڈھانچے کے احیائے نو کا مصمم ارادہ کیا ہے اور اس مقصد کے لیے جدید خطوط پر انڈور اور آئوٹ ڈور اسٹیڈیم تعمیر کئے جارہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو اپنی کھیل صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا بھرپور موقعہ مل سکے۔
انہوں مزید بتایا کہ نوجوان اس طرح کے مقابلوں میں زیادہ سے زیادہ شرکت کریں تاکہ وہ خود کو بین الاقوامی سطح پر بھی مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں۔
پروگرام کے آخر میں مارشل آرٹ کے مختلف پروگراموں میں بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے طلباء میں انعامات تقسیم کیے گئے اور دسویں ، گیارہویں ، اور بارہویں جماعت کے بورڈ امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں بھی انعامات تقسیم کیے گئے۔