جموں: سکیورٹی فورسز نے سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے قریب نصف درجن علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ذرائع نے بتایا کہ سدھرا تصادم میں مارے گئے چار عسکریت پسند ممکنہ طور پر سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کو پار کرکے اس طرف آئے ہوئے تھے۔Search Operation In Samba
معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی فورسز کو خدشہ ہے کہ سانبہ میں زیر زمین ٹنل کے ذریعے عسکریت پسند اس طرف آنے میں کامیاب ہو ئے ہونگے۔ اطلاع کے مطابق پولیس، بی ایس ایف اور آرمی نے ہفتے کے روز سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک نصف درجن علاقوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔Militants Crossed IB
ذرائع نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے جنگلی علاقوں کو بھی محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی۔
معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے سانبہ کے چیک دھرما، منگو چیک ، سید چیک ، رگل اور چھاول علاقوں کو محاصرے میں لiکر تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران تکنیکی اور ہیومن انٹیلی جنس کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔Security Forces Conduct CASO in Samba
ذرائع نے بتایا کہ سدھرا جموں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں چار عسکریت پسند کی ہلاکت کے بعد سکیورٹی ایجنسیوں کو ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ مہلوک عسکریت پسند سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے ذریعے اس طرف آنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز کو خدشہ ہے کہ سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک زیر زمین ٹنل کے ذریعے عسکریت پسند اس طرف آنے ہیں ۔
معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں نے سانبہ کے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں پر زور دیا ہے کہ مشکوک افراد کی نقل وحرکت کے بارے میں فوری طورپر پولیس کو آگاہ کریں۔
دریں اثنا ڈی ایس پی آپریشنز جی آر بھردواج نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سدھرا تصادم میں مارے گئے عسکریت پسند ممکنہ طور پر بین الاقوامی سرحد کے ذریعے ہی اس طرف آنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: Sidhra jammu Gunfight سدھرا انکاؤنٹر میں چار جنگجو ہلاک، اسلحہ و گولہ بارود برآمد
اُن کے مطابق ایسا ممکن ہے کہ سانبہ میں سرحدی علاقے کے نزدیک زیر زمین ٹنل بنائی گئی ہے جس کے ذریعے عسکریت پسند اس طرف آئے ہونگے۔انہوں نے بتایا کہ زیر زمین ٹنل کی تلاش کی خاطر جدید ٹیکنالوجی کو بھی بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
ڈی ایس پی آپریشنز نے کہا کہ امکانی دراندازی کے پیش نظر بین الاقوامی سرحد پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا تاکہ عسکریت پسندوں کے عزائم کو ناکام بنایا جاسکے۔
معلوم ہوا ہے کہ سرحدوں پر تعینات افواج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کیے گئے۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر فوج کو مستعد رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر بارڈر سکیورٹی فورسز کے اہلکار چوبیس گھنٹے اپنی خد مات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
(یو این آئی )