ذرائع نے بتایا کہ بی ایس ایف جوان دھماکہ خیز مواد سے نمٹنے کے ماہر مانا جاتا ہے۔ کولکاتہ سے تعلق رکھنے والے سمرپال کو 10 جنوری کو ہوبلی کے علاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا اور بعد میں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سانبہ نے کہا کہ جوان کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا۔
پولیس نے بتایا کہ 5 جنوری کو سامبا میں بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے 173 ویں بٹالین ہیڈ کوارٹر کو ایک پارسل پہنچایا گیا تھا جس میں ساختہ دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کو دوسرے کمان کے کمانڈر گروندر سنگھ کو آگاہ کیا گیا، بعد ازاں انہوں نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق تعزیرات ہند کی مختلف شقوں اور دھماکہ خیز مواد کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ثمرپال دھماکہ خیز مواد سے نمٹنے کے ماہر ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ آئی ای ڈی تیار کر رہے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ گرفتار شدہ بی ایس ایف جوان کو اپنے اسسٹنٹ کمانڈنٹ سے کچھ تنازع چل رہا تھا اور وہ اب اس سے بدلہ لینا چاہتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سمرپال گھر جانے سے پہلے کیمپ کے مین گیٹ پر ایک پارسل پہنچایا تھا جس میں مواد موجود تھا۔