رامبن: جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری کی جانب سے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف انتباہ کرنے کے چند دن بعد ہی جموں و کشمیر کے رامبن ضلع میں ایک ٹیچر کو فیس بک پوسٹ کے لیے حکام نے معطل کر دیا۔ بتایا جارہا کہ ٹیچر نے فیس بک پوسٹ پر حکومت پر تنقید کی تھی۔ ٹیچر کے معطلی کا حکم ضلع مجسٹریٹ رامبن مسرت اسلام نے جاری کیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے، "سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ملازمین کی جانب سے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کے سلسلے میں حکومت کی طرف سے دی گئی ہدایات کی تحقیقات اور خلاف ورزی کے لیے، جوگندر سنگھ، کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔"
آرڈر میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ کو چیف ایجوکیشن آفیسر (سی ای او) رامبن کے دفتر سے منسلک کیا گیا ہیں۔
دریں اثناہ ضلع مجسٹریٹ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر رامبن کی صدارت میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا بھی حکم دیا ہے۔کمیٹی کے دیگر ارکان میں چیف ایجوکیشن آفیسر رامبن، سرکل ایجوکیشن آفیسر بٹوٹ اور ہیڈ ماسٹر ایچ ایس چندرکوٹ شامل ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "اس طرح تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی مکمل تحقیقات کرے گی اور 25 مارچ یا اس سے پہلے مخصوص سفارشات کے ساتھ اس معاملے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔"
مزید پڑھیں: Govt Employees ملازمین کو سوشل میڈیا کے ذریعہ حکومت پر تنقید کرنے کے خلاف انتباہ
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری نے 17 فروری 2023 کو منعقدہ اپنی میٹنگ کے دوران تمام انتظامی سیکرٹریوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ سوشل میڈیا نیٹ ورکس کی باقاعدہ نگرانی کریں اور ایسے سرکاری ملازمین کی نشاندہی کریں جو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حکومت کی پالیسیوں اور کامیابیوں پر منفی تبصرے کر رہے ہیں۔