رامبن : جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے ڈکسر گول علاقے میں پچھلے تین دنوں سے زمین کے کھسکنے کا سلسلہ جاری ہے اور ابھی تک 13 رہائشی مکان یا تو پوری طرح سے دھنس گئے ہیں یا ناقابل رہائش ہو چکے ہیں۔ مقامی لوگ اور انتظامیہ کے متعلقہ حکام کی جانب سے اب تباہ شدہ رہائشی مکانات سے ساز و سامان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔ دوسری جانب حکام نے مذکورہ علاقہ میں عام لوگوں کی نقل و حمل پر بھی پابندی عائد کردی ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے متاثرین میں کمبل اور ٹینٹ تقسیم کئے گئے۔ بڑی گاڑیوں کی علاقہ میں نقل و حرکت بند کردی گئی ہے۔ ایس ڈی ایم گول تنویر المجید نے کہا کہ انتظامیہ گزشتہ تین روز سے مسلسل تمام صورتحال پر نظر بنائی رکھی ہوئی ہے اور ہر گھنٹے کے بعد رپورٹ طلب کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال اس وقت تک13رہائشی مکانات مکمل طور پر نا قابل رہائشی ہیں اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔
تنویر المجید نے کہا کہ متاثرین میں کمبل کے ساتھ ساتھ ٹینٹ و ضروری سامان بھی تقسیم کیا گیا ہے ۔انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ زمین کھسکنے کی وجہ سے متاثر ہوئے لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ۔ ایس ڈی ایم نے مزید کہا کہ گول سنگلدان شاہراہ لگ بھگ ً دو سو میٹر دھنس گئی ہے اس پر ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گول کے لئے اسی علاقے سے 33 KVلائن بھی جاتی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو اس لائن کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ زمین کے کھسکنے کی وجہ سے جہاں مقامی لوگ متاثر ہوئے ہیں وہیں ملحقہ علاقوں میں بھی خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے ۔واضح رہے کہ 3 دن قبل گول علاقے میں زمین کھسکنے کا واقعہ پیش آیا تھا اور اس کے بعد سے ہی یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ پہلے دن دو گھر مکمل تباہ ہوگئے تھے لیکن دھیرے دھیرے کھسک رہی زمین نے پورے علاقے کو تباہی کی نظر کر دیا ہے اور درجنوں گھر کے اس کی زد میں آنے کا مقامی سطح پر اندازہ لگایا جارہا ہے ۔متاثرین نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کی باز آبادکاری کے سلسلہ میں عملی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ اس مشکل وقت میں ان کو سہارا مل سکے ۔
یہ بھی پڑھیں : Landslide in Ramban رام بن میں زمین کھسکنے سے کئی رہائشی مکانات زمین بوس