چنڈی گڑھ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے امرت پال سنگھ کے معاملے میں پنجاب پولیس کو پھٹکار لگائی ہے۔ ہائی کورٹ نے پوچھاکہ "پنجاب پولیس میں 80 ہزار سپاہی پھر بھی امرت پال کیسے فرار ہے؟ آپ کے 80000 پولیس والے کیا کر رہے تھے؟ وہ کیسے بھاگے؟" عدالت نے کہا کہ یہ پنجاب پولیس کی انٹیلی جنس ناکامی ہے۔ سماعت کے دوران پنجاب پولیس نے عدالت کو بتایا کہ امرت پال سنگھ پر این ایس اے لگا گیا ہے۔ مزید پولیس نے اب تک امرت پال کے 120 سے زیادہ ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں پولیس کی کہانی پر یقین نہیں ہے۔ عدالت نے پنجاب پولیس سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کر لی ہے۔
غور طلب یہ ہے کہ امرت پال سنگھ اب تک مفرور ہیں۔ گزشتہ چار دنوں سے پولیس ان کی تلاش میں ہے۔ جس کار میں وہ فرار ہوئے تھے اسے بھی پولیس نے برآمد کر لیا ہے۔ اس دوران امرت پال سنگھ کے پاکستان کی خفیہ ایجنسی سے تعلقات کی بھی بات ہو رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق امرت پال کے مزید دو ساتھیوں کے خلاف نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) کی لگایا گیا ہے۔ اب امرت پال کے دو ساتھیوں کلونت سنگھ اور گور اوجلا پر این ایس اے لگا دیا گیا ہے۔ ان دونوں کو گرفتار کر کے آسام کے ڈبرو گڑھ بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ان دونوں سمیت امرت پال کے سات ساتھیوں پر این ایس اے لگایا گیا ہے جن میں گرومیت سنگھ بکن والا، بسنت سنگھ، بھگونت سنگھ، دلجیت سنگھ کلسی، ہرجیت سنگھ کے علاوہ کلونت سنگھ اور گور اوجلا شامل ہیں۔ امرت پال سنگھ کے چچا ہرجیت سنگھ کو آج صبح آسام کے ڈبروگڑھ لے جایا گیا۔ اتوار کو امرت پال کے چار گرفتار ساتھیوں کو بھی ڈبرو گڑھ سینٹرل جیل لے جایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: