پلوامہ (جموں کمشیر) : گرچہ گورنر انتظامیہ وادی کشمیر میں کھیل کود کو فروغ دینے کے حوالے سے کئی اقدامات اٹھا رہی ہے جس کی عوامی سطح پر پزیرائی ہو رہی ہے، تاہم جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کے ایک دور افتادہ گاؤں بسمنی، بٹ نور میں کھیل گاہ نہ ہونے سے گاؤں کے بچوں اور نوجوانوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے اور اب گاؤں کے درجنوں بچے سڑکوں پر کھیل کر اپنا شوق پورا کرتے ہیں جو بسا اوقات حادثات کا موجب بن سکتا ہے۔
گاؤں کے ننہے بچوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کرکٹ بڑے شوق سے کھیلتے ہیں لیکن گاؤں میں کھیل کا میدان نہ ہونے سے اب انہیں مجبوراً سڑک پر کھیلنا پڑتا ہے، حالانکہ سرکار کھیل کود کو فروغ دینے کے لیے بیانات تو دے رہی ہے لیکن ہمیں کب کھیل گاہ ملے گا یہ ایک معمہ بنا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: ترال، زراڈی ہارڈ کی آبادی بنیادی سہولیات سے محروم
وہیں علاقے کے کئی نوجوانوں نے بتایا کہ کھیل گاہ کی عدم دستیابی سے نوجوان نسل مایوسی کی شکار ہو چکی ہے حالانکہ محکمہ دیہی ترقی ہر گاؤں میں کھیل گاہ تعمیر کر رہا ہے لیکن ان کے گاؤں پر اب تک سرکار مہر بان نہیں ہوئی ہے۔ مقامی باشندوں نے انتظامیہ کو بٹ نور علاقے کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بٹ نور علاقے میں بھی کھیل کا ایک میدان تعمیر کرے تاکہ یہاں کے بچے بھی بغیر خوف کے اپنا شوق پورا کر سکیں۔