ضلع پلوامہ کے ترال میں واقع مندورہ کی آبادی نے انتظامیہ کے خلاف ایک خاموش احتجاج کیا۔ لوگوں ترال لیفٹ اریگیشن اسکیم کے تحت مندورہ میں تعمیر ہو رہے ایک پروجیکٹ کی مخالفت کی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے فائدہ کے بجائے نقصان ہو رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اس اسکیم کی وجہ سے ان کے گاؤں کی اراضی اور باغات بنجر ہو رہے ہیں۔ اس اسکیم کے ذریعے گہری کھدائی کی گئی۔ کھدائی کے نتیجے میں قدرتی چشمے سوکھ رہے ہیں، جس سے مقامی آبادی کو نقصان ہو رہا ہے۔
لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ترال لیفٹ اسکیم کو گاؤں کے لیے سودمند بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ : بجلی کی آنکھ مچولی، عوام پریشان
مقامی اوقاف کے چیئرمین مولوی شہنواز نے بتایا کہ کروڑوں روپے مالیات کی اس اسکیم سے مندورہ کی آبادی کو فائده کے بجائے نقصان ہو رہا ہے۔ مقامی غلام محی الدین نے بتایا کہ اس اسکیم سے ان کے قدرتی چشمے سوکھ جائیں گے اور ہزاروں کنال اراضی بنجر ہو جائیں گی۔
واضح رہے ترال لیف اریگیشن اسکیم کو باغ میں سنچائی کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ اس کا افتتاح 1984 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے کیا تھا اور تب سے اب تک یہ اسکیم مکمّل نہیں ہو پائی۔ حال ہی میں ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر راگھو لنگر نے جانکاری دی تھی کہ امسال مارچ کے اختتام تک یہ اسکیم مکمّل ہوگی