جموں و کشمیر کے بیشتر اسکولوں کے پاس اپنی زمین نہیں ہونے سے وہاں پڑھنے والے طلباء کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضلع پلوامہ کے ترال سب ڈویژن کے لرگام تعلیمی زون میں قریباً ڈیڑھ درجن سے زائد آراضی مالکان نے اسکولوں کو بند کر دیا، جو انہوں نے پندرہ بیس سال قبل دیا تھا One and a half dozen schools locked by landowners in Tral۔
اسکول بند کیے جانے کے بعد طلباء کو آسمان تلے اپنی پڑھائی جاری رکھنی پڑی، گرلز اپر پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر ہرپال سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جب وہ ڈیوٹی پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ اسکول میں زمین مالک نے تالا لگا دیا ہے۔ جس کے بعد اس نے دیگر اسٹاف کے ساتھ بچوں کو کھلے میدان میں لیا بیٹھایا جس سے تعلیم پر اثر نہ پڑے۔
مزید پڑھیں:
- Protest Against Jal Shakti in Pulwama: لیتر، پلوامہ میں محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج
- Kashmiri Young Female Rapper: ملیے ریپر "اینی" سے
اس بیچ ان سرکاری اسکولوں کو زمین فراہم کرنے والے آراضی مالکان نے خاموش احتجاج کر کے اپنے مطالبات انتظامیہ کی نوٹس میں لانے کی کوشش کی۔