ETV Bharat / state

Man Animal Conflict in Kashmir: جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب رخ کرنے سے عوام خوفزدہ

ترال کے باشندوں نے محکمہ وائلڈ لائف سمیت سب ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں لیت ولعل کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب رخ کرنے سے عوام خوفزدہ
جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب رخ کرنے سے عوام خوفزدہ
author img

By

Published : Aug 29, 2022, 12:43 PM IST

پلوامہ: جنوبی کشمیر South Kashmirکے قصبہ ترال میں جنگلی جانوروں خاص کر ریچھ کا نشیبی علاقوں میں دھڑلّے سے گھومنے پھرنے کے واقعات میں اضافہ سے عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ Tral Man Animal Conflict رواں برس ترال کے مختلف دیہات میں ریچھوں کے حملوں میں قریباً سات افراد زخمی ہو چکے ہیں تاہم ’’محکمہ وائلڈ لائف کی نیند‘‘ نہ کھلنے سے عوامی سطح پر ناراضگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ معاملے میں ترال ٹاؤن سے صرف دو کلومیٹر دور سنگرامہ علاقے میں ریچھ نے ایک خاتون کو شدید زخمی کر دیا ہے جو اس وقت سرینگر میں زیر علاج ہے۔

جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب رخ کرنے سے عوام خوفزدہ

سنگرامہ، ترال کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے کہا کہ ’’دراصل یہاں ایک بوسیدہ چنار ہے اور ہر سال اس کے کھوکھلے تنے میں ریچھ ڈیرہ جما لیتا ہے۔ کئی بار گزارشات کے باوجود اس بوسیدہ چنار کو کاٹنے یا ریچھ کا اس میں داخلہ بند کرنے کے حوالہ سے انتظامیہ سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔‘‘ مقامی باشندوں نے وائلڈ لائف سمیت سب ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں لیت ولعل کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ترال کے نہر کھاسی پورہ، مونگہامہ، لعل پورہ سمیت دیگر کئی دہیات میں بھی متعدد افراد ریچھوں کے حملوں میں زخمی ہو چکے ہیں۔ اجل سنگھ نامی ایک مقامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’محکمہ وائلڈ لائف، ترال غفلت شعاری کا مرتکب ہو رہا ہے اور جنگلی جانوروں کو قابو کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کیے جا رہے۔‘‘Human wildlife conflict

اس ضمن میں اے ڈی سی ترال، شبیر احمد رینہ، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ علاقے میں جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی طرح رخ کرنا لمحہ فکریہ ہے تاہم محکمہ وائلڈ لائف کی مقامی ٹیم کو متحرک کیا گیا ہے اور کئی علاقوں میں پنجرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ ریچھوں کو قابو میں کیا جا سکے۔ انہوں نے عوام سے احتیاط برتنے کی بھی اپیل کی ہے۔

پلوامہ: جنوبی کشمیر South Kashmirکے قصبہ ترال میں جنگلی جانوروں خاص کر ریچھ کا نشیبی علاقوں میں دھڑلّے سے گھومنے پھرنے کے واقعات میں اضافہ سے عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ Tral Man Animal Conflict رواں برس ترال کے مختلف دیہات میں ریچھوں کے حملوں میں قریباً سات افراد زخمی ہو چکے ہیں تاہم ’’محکمہ وائلڈ لائف کی نیند‘‘ نہ کھلنے سے عوامی سطح پر ناراضگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ معاملے میں ترال ٹاؤن سے صرف دو کلومیٹر دور سنگرامہ علاقے میں ریچھ نے ایک خاتون کو شدید زخمی کر دیا ہے جو اس وقت سرینگر میں زیر علاج ہے۔

جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب رخ کرنے سے عوام خوفزدہ

سنگرامہ، ترال کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے کہا کہ ’’دراصل یہاں ایک بوسیدہ چنار ہے اور ہر سال اس کے کھوکھلے تنے میں ریچھ ڈیرہ جما لیتا ہے۔ کئی بار گزارشات کے باوجود اس بوسیدہ چنار کو کاٹنے یا ریچھ کا اس میں داخلہ بند کرنے کے حوالہ سے انتظامیہ سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔‘‘ مقامی باشندوں نے وائلڈ لائف سمیت سب ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں لیت ولعل کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ترال کے نہر کھاسی پورہ، مونگہامہ، لعل پورہ سمیت دیگر کئی دہیات میں بھی متعدد افراد ریچھوں کے حملوں میں زخمی ہو چکے ہیں۔ اجل سنگھ نامی ایک مقامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’محکمہ وائلڈ لائف، ترال غفلت شعاری کا مرتکب ہو رہا ہے اور جنگلی جانوروں کو قابو کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کیے جا رہے۔‘‘Human wildlife conflict

اس ضمن میں اے ڈی سی ترال، شبیر احمد رینہ، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ علاقے میں جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی طرح رخ کرنا لمحہ فکریہ ہے تاہم محکمہ وائلڈ لائف کی مقامی ٹیم کو متحرک کیا گیا ہے اور کئی علاقوں میں پنجرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ ریچھوں کو قابو میں کیا جا سکے۔ انہوں نے عوام سے احتیاط برتنے کی بھی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.