پلوامہ : وادی کشمیر میں سیب اور اخروٹ کے بعد کسانوں کی ایک خاصی تعداد مکئی کی کاشتکاری سے منسلک ہے۔ یہاں مکئی کی کاشتکاری Maize Cultivation زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں کی جاتی ہے. ان بالائی علاقوں میں اگائی جانے والے مکئی سردیوں کے ایام میں استعمال کی جاتی ہیں۔
وادی کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہPulwama District کے بالائی علاقوں میں رہنے والے افراد سردیوں کے ایام کی تیاریوں میں لگے ہے۔ ان علاقوں میں اگرچہ سیب کے ساتھ ساتھ مکئی و دالے اگائی جاتی ہے جو یہ لوگ ٹھٹھرتی سردی اور بھاری برف باری میں استعمال میں لاتے ہیں۔
یہ مکی اگرچہ یہ لوگ خود استعمال کرتے ہیں وہی مکئیCorn کی ایکم اور قسم جانوروں کے لئے بھی اگائی جاتی ہے جو جانوروں کو سردی اور بھاری برفباریSnowfall کے دوران دی جاتی ہیں۔
ان علاقوں میں اگرچہ مکئی کے دانے پہلے ہاتھوں سے چھیلتے تھے جس کے لیے انہیں کافی وقت کے ساتھ ساتھ مزدور بھی لگتے تھے۔تاہم اب ہاتھوں کے بجائے مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور اب مشینوں کے ذریعے مکئی کے دانے چھیلے جاتے ہے جس کی وجہ سے ان کو کافی راحت ملے ہیں۔ اس مکئی کو چھیلنے کے بعد روایتی طریقے سے صاف کیا جاتا ہے پھر ہلکی دھوپ میں اس مکئی کو سکھایا جاتا ہے اور سوکھنے کے بعد اس مکئی کا آٹا بنایا جاتا ہے جو لوگ سردیوں کے ایام میں استعمال کرتے ہیں۔
مکئی کی زیادہ تر دو قسمیں پائی جاتی ہے جن میں ایک سفید و ایک لال رنگ کی ہوتی ہے سفید رنگ کی مکئی کو انسان استعمال میں لاتے ہیں وہی لال رنگ کی مکئی جانوروں کے لئے رکھا جاتا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اننت ناگ: خشک سالی سے مکئی کی پیداوار متاثر، کسان مایوس
وادی کے بالائی علاقوں میں پانچ سے چھ فٹ تک برف باری ہوتی ہے اور کئی روز تک ان علاقوں میں ٹریفک کی نقل وحمل بھی بھاری برف باری سے متاثرہ ہوتی ہیں۔
مقامی شخص محمد حافظ چوہدری نے کہا کہ دو سے چار ماہ تک ہم اس مکئی کا استعمال کرتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکئی اگانا ہمارا کلچر ہے ہمارے بزرگ بھی مکی آگایا کرتےتھے اور ہم اس مکئی کا استعمال صدیوں سے کرتے آئے ہیں۔
اس سلسلے میں کاشتکار غلام رسول شاہ کہا کہ بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوتی جس کی وجہ سے ہمیں کافی مشکلات ہوتی ہے وہی اس مکئی کے استعمال سے ہی ہم ان سردیوں کے ایام اور بھاری برف باری کا مقابلہ کرتے ہیں۔