جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے تین کشمیری نوجوانوں پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات صادر کیے۔
ضلع پلوامہ کے راجپورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے عمر رشید ڈار اور نیلورہ، لیتر کے مصدق غفار لون پر عائد پی ایس اے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے جسٹس سنجے دھر کی بنچ نے جموں و کشمیر حکومت کو ہدایت دی کہ دونوں نظربند افراد کو فوری طور حراست سے رہا کیا جائے بشرطیکہ دونوں کسی دوسرے کیس کے تحت قید نہ کئے گئے ہوں۔
وہیں جسٹس علی محمد ماگرے کی بنچ نے لاچی پورہ، بارہمولہ کے منظور احمد لون پر عائد پی ایس اے کو بھی کالعدم قرار دیا۔ لون پر 30 دسمبر 2020 کو ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ نے پی ایس اے عائد کرکے انہیں جیل بھیجنے کے احکامات صادر کیے تھے۔
مزید پڑھیں: Hyderpora Encounter: 'ہمارے رشتہ داروں کی لاشیں واپس کرو'
واضح رہے کہ جموں و کشمیر خصوصا وادی کے درجنوں نوجوان جموں و کشمیر سمیت ملک کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور بیشتر نوجوانوں کو پی ایس اے کے تحت قید کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی جیل سے رہا ہونے والے بھارتی ماہی گیر نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا