جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے قصبہ پانپور کے لالپورہ میں کل شام شروع ہوئی جھڑپ میں ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ ایک دیگر عسکریت پسند نے خود سپردگی کر دی ہے۔ علاقے میں اور بھی عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کا فوج نے خدشہ ظاہر کیا ہے۔ علاقے میں انٹرنیٹ کی خدمات کو معطل کر دی گیا ہے۔ سرچ آپرریشن ابھی بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد فوج نے کل لالپورہ گاؤں کا محاصرہ کیا تھا جس دورن عسکریت پسندوں نے فوج کی تلاشی پارٹی پر اندھا دھند گولیاں چلائیں تو فوج نے جوابی کارروائی کی اور اس طرح سے علاقے میں جھڑپ شروع ہوگئی۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پانپور میں سیکیورٹئی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم شروع ہوا ہے، جو اب بھی جاری ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پانپور میں سیکیورٹئی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم میں ایک عسکرپسند ہلاک ہو گیا ہے۔ گزشتہ روز پانپور کے علاقے لال پورہ میں یہ انکاؤنٹر شروع ہوا تھا۔
تفصیلات کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف اور فوج نے مشترکہ طور پر علاقے کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کاروائی شروع کی۔ تلاشی کاروائی کے دوران چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد تصادم شروع ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ میں دو نوجوان زخمی ہوئے جن کی شناخت پانپور کے کفایت گلزار بٹ اور عابد حمید میر کے بطور ہوئی ہے۔ عابد حمید کو کے سر پر گولی لگنے سے وہ شدید زخمی ہو گئے ہیں اور انہیں سرینگر ریفر کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے اور مالک حقیقی جا ملے۔
ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ میں فوج کی 50 آر آر سے وابستہ جوان بھی زخمی ہو گیا ہے، تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
ادھر کشمیر زون پولیس نے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا لالپورہ پانپور میں سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کو گھیر لیا ہے۔ تصادم جاری ہے'۔
پولیس زون نے ایک اور ٹویٹ میں کہا 'پانپور میں کاسو (کارڈن اینڈ سرچ آپریشن) کے دوران عسکریت پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو عدم شناخت افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے'۔
واضح رہے کہ رواں برس سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی میں تیزی لائی ہے۔ رواں برس اب تک 192 عسکریت پسندوں کو مختلف تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا ہے۔ وہیں 8 عسکریت پسندوں نے خودسپردگی اختیات کر لی ہے۔ اتوار کے روز سرینگر کے رنگیٹ علاقے حزب المجاہدین کے آپریشنل چیف ڈاکٹر سیف اللہ کو ہلاک کر دیا گیا۔