پلوامہ: ’’وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کافی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، ترقی کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں اور جس طرح مرکزی بجٹ میں عام لوگوں کو ٹیکس میں راحت دی گئی ہے اس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مرکزی حکومت ملک کے کمزور لوگوں کے لیے ترقی کے نئے امکانات تلاش رہی ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار ڈی ڈی سی ممبر ڈاڈ سرہ ترال اور بی جے پی لیڈر اوتار سنگھ ترالی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کیا۔
اوتار سنگھ نے دعویٰ کیا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ (Budget 2023-24) میں عام لوگوں خاص کر غریبوں کے مفادات کا خیال رکھا گیا ہے۔ انہوں نے حزب اختلاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’بدقسمتی سے اپوزیشن بوکھلاہٹ کی شکار ہے اور بجٹ پر تنقید برائے تنقید کر رہی ہے کیونکہ اپوزیشن اب ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں کمزور ہو رہی ہے۔‘‘ اوتار سنگھ کے مطابق ’’مودی کی قیادت میں ملک تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔‘‘
ڈی ڈی سی ممبر نے مزید کہا کہ ملک میں بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور نوجوان نسل کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لیے مائیکرو، سمال اور میڈیم انڈسٹریز کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ جموں وکشمیر میں خاص کر وادی میں جاری بلڈوزر مہم پر تبصرہ کرتے ہوئے اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’اقتدار میں رہ کر جن لوگوں نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کر کے غریبوں کے حقوق پر شب خون مارا ہے صرف اُس اراضی کو قبضہ سے آزاد کرنا ایک اچھی پہل۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس انہدامی مہم میں غریب عوام کے ساتھ نہیں چھیڑا جائے گا۔
مزید پڑھیں: Mehbooba Mufti on Land Eviction زمین سے بے دخلی کشمیریوں کو بے اختیار بنانے کی سازش، محبوبہ
سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ دنوں انتظامیہ نے سابق وزیر علی محمد ساگر کی جانب سے ناجائز طور قبضہ میں لی گئی کروڑوں روپے مالیت کی زمین سے قبضہ چھڑایا اس میں کونسی غلط بات ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ بلڈوزر صرف اس مافیا کے خلاف چلایا جائے گا جس نے طاقت یا رتبے کا ناجائز استعمال کر کے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا ہے جبکہ عام لوگوں کو اس مہم سے کچھ نقصان نہیں پہنچے گا بلکہ یہ سب لوگوں کی بھلائی کے لیے کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Demolition Drive in Srinagar سرینگر میں اثر ورسوخ والے افراد کی زمینوں پر بلڈوزر چلایا گیا