ETV Bharat / state

Cold Storage and Job Opportunities: کشمیر میں کولڈ اسٹوریج کا بڑھتا رجحان

مختلف میوہ جات خاص طور پر سیبوں کی شیلف لائف کو بڑھانے، میوہ جات کی فروخت کے دوران ہو رہی پریشانیوں سے نمٹنے اور نقصانات کو کم سے کم کرنے کی غرض سے جموں و کشمیر حکومت نے کولڈ اسٹوریج قائم کرنے کے لیے حوصلہ افزا اقدام اُٹھائے ہیں جس سے کسان کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔ جب کہ کولڈ اسٹوریج انڈسٹری کے ذریعے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

a
a
author img

By

Published : May 24, 2023, 1:42 PM IST

Cold Storage

پلوامہ (جموں و کشمیر): گذشتہ دو برسوں کے دوران وادی کشمیر کے کسانوں کی آمدن میں اضافہ، مختلف فصلوں/ میوہ جات خاص کر سیبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور جموں کشمیر یوٹی کی اقتصادی ترقی کو مزید مستحکم بنانے کی غرض سے جموں و کشمیر محکمہ باغبانی کی جانب سے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ فصلوں کے معیار کو بڑھانے اور نجی شعبے میں پوسٹ ہارویسٹنگ مینجمنٹ انفراسٹرکچر پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کولڈ اسٹوریج کلچر کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ عہدیداروں کا ماننا ہے کہ وادی کشمیر میں کولڈ سٹوریج میں رکھے ہوئے سیب کسانوں کو ان کی پیداوار اپنی مرضی کے مطابق فروخت کرکے زیادہ بہتر منافع حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔

پلوامہ سمیت جنوبی کشمیر کی بیشتر آبادی شعبہ باغبانی کے ساتھ ہی منسلک ہے اور اب حکومت کسانوں کے لئے دیگر سہولیات کے ساتھ ساتھ کولڈ اسٹوریج جیسی کسان دوست سہولیت میں مزید اضافہ کرنے کے لئے کافی سنجیدہ نظر آ رہی ہے جس سے کسان بھی مطمئن نظر آ رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ضلع پلوامہ کے انڈسٹریل ایسٹیٹ، لاسی پورہ، میں کولڈ اسٹوریج کی بڑھتی تعداد نہ صرف کسانوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے بلکہ اس سے روزگار کے دیگر وسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرینگر جموں شاہراہ میوہ سیزن کے دوران بند رہنے اور کئی کئی دنوں تک ہائی وے پر سیب سے لدے ٹرکوں کو روکے جانے سے مال خراب ہو جاتا ہے۔ نتیجتاً کسانوں کی سال بھر کی کمائی ضائع ہو جاتی ہے، تاہم کولڈ اسٹوریج کے باعث کسی حد تک کسان اپنا مال اسٹور کر پاتے ہیں اور مناسب وقت پر اسے دیگر منڈیوں کی جانب روانہ کرتے ہیں جس سے کسان کسی حد تک نقصان سے بچ سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اب لاسی پورہ میں حکومت کی معاونت سے کولڈ اسٹوریج کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس سے زیادہ سے زیادہ مال سٹور کرنا ممکن ہے جو کسانوں کے لئے مستقبل میں کافی سود مند ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں: Agro Tech for Orchardists کشمیری باغبانوں کیلئے ایپ کے ذریعے مشاورت

دوسری جانب حکمت کی جانب سے ’’مشن فار انٹرگرٹڈ ہارٹیکلچر‘‘ کے تحت کولڑ سٹور قائم کرنے کے لئے کولڈ اسٹوریج مالکان کو سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ وادی میں سب سے زیادہ کولڈ سٹوریج سڈکو انڈسٹریل اسٹیٹ لاسی پورہ، پلوامہ میں قائم ہیں۔ کولڈ سٹوریج اب ایک انڈسٹری کے طور پر بھی ابھر رہی ہے جس سے روزگار کے وصائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ محکمہ باغبانی کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت وادی کشمیر میں 2000 میٹرک ٹن میوہ اسٹور کرنے کی سہولیات دستیاب ہیں۔

Cold Storage

پلوامہ (جموں و کشمیر): گذشتہ دو برسوں کے دوران وادی کشمیر کے کسانوں کی آمدن میں اضافہ، مختلف فصلوں/ میوہ جات خاص کر سیبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور جموں کشمیر یوٹی کی اقتصادی ترقی کو مزید مستحکم بنانے کی غرض سے جموں و کشمیر محکمہ باغبانی کی جانب سے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ فصلوں کے معیار کو بڑھانے اور نجی شعبے میں پوسٹ ہارویسٹنگ مینجمنٹ انفراسٹرکچر پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کولڈ اسٹوریج کلچر کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ عہدیداروں کا ماننا ہے کہ وادی کشمیر میں کولڈ سٹوریج میں رکھے ہوئے سیب کسانوں کو ان کی پیداوار اپنی مرضی کے مطابق فروخت کرکے زیادہ بہتر منافع حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔

پلوامہ سمیت جنوبی کشمیر کی بیشتر آبادی شعبہ باغبانی کے ساتھ ہی منسلک ہے اور اب حکومت کسانوں کے لئے دیگر سہولیات کے ساتھ ساتھ کولڈ اسٹوریج جیسی کسان دوست سہولیت میں مزید اضافہ کرنے کے لئے کافی سنجیدہ نظر آ رہی ہے جس سے کسان بھی مطمئن نظر آ رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ضلع پلوامہ کے انڈسٹریل ایسٹیٹ، لاسی پورہ، میں کولڈ اسٹوریج کی بڑھتی تعداد نہ صرف کسانوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے بلکہ اس سے روزگار کے دیگر وسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرینگر جموں شاہراہ میوہ سیزن کے دوران بند رہنے اور کئی کئی دنوں تک ہائی وے پر سیب سے لدے ٹرکوں کو روکے جانے سے مال خراب ہو جاتا ہے۔ نتیجتاً کسانوں کی سال بھر کی کمائی ضائع ہو جاتی ہے، تاہم کولڈ اسٹوریج کے باعث کسی حد تک کسان اپنا مال اسٹور کر پاتے ہیں اور مناسب وقت پر اسے دیگر منڈیوں کی جانب روانہ کرتے ہیں جس سے کسان کسی حد تک نقصان سے بچ سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اب لاسی پورہ میں حکومت کی معاونت سے کولڈ اسٹوریج کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس سے زیادہ سے زیادہ مال سٹور کرنا ممکن ہے جو کسانوں کے لئے مستقبل میں کافی سود مند ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں: Agro Tech for Orchardists کشمیری باغبانوں کیلئے ایپ کے ذریعے مشاورت

دوسری جانب حکمت کی جانب سے ’’مشن فار انٹرگرٹڈ ہارٹیکلچر‘‘ کے تحت کولڑ سٹور قائم کرنے کے لئے کولڈ اسٹوریج مالکان کو سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ وادی میں سب سے زیادہ کولڈ سٹوریج سڈکو انڈسٹریل اسٹیٹ لاسی پورہ، پلوامہ میں قائم ہیں۔ کولڈ سٹوریج اب ایک انڈسٹری کے طور پر بھی ابھر رہی ہے جس سے روزگار کے وصائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ محکمہ باغبانی کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت وادی کشمیر میں 2000 میٹرک ٹن میوہ اسٹور کرنے کی سہولیات دستیاب ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.