پونچھ: پونچھ کے بفلیاز میں مفرور عسکریت پسندوں کو تلاش کرنے کی خاطر 14سے 15مقامات پر بیک وقت تلاشی آپریشن جاری ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے متعدد جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پونچھ کے بفلیاز میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد پیر کو پانچویں روز بھی جنگلی علاقوں میں تلاشی آپریشن جاری رہا۔ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے 14سے 15مقامات پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے، تاکہ ملیٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بفلیاز کی طرف جانے والی شاہراوں کو بھی فوج نے بند کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ مسلسل ہیلی کاپٹروں اور ڈرون کیمروں سے جنگلی علاقے کی نگرانی کی جارہی ہیں۔فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند جنگلی علاقے میں ہی چھپے بیٹھے ہیں جس کے پیش نظر علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔دریں اثنا حملے کے بعد پونچھ ضلع میں سکیورٹی کے کڑی انتظامات کئے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ضلع کی بعض سڑکوں پر ناکے لگا دئے گئے ہیں جہاں لوگوں کی جامہ تلاشی کے علاوہ کارڈ چیکنگ کی جاتی ہے، اور ان کے موبائل بھی چیک کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان ناکوں پر گاڑیوں کی بھی تلاشی کی جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تاریخی مغل روڈ پر بھی کئی ناکے لگا دئے گئے ہیں جہاں آنے جانی والی گاڑیوں کی تلاشی کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:
ذرائع کا کہنا ہے کہ تین عام شہریوں کے ہلاکت کے سلسلے میں پولیس اسٹیئن سرنکوٹ میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر 384 درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔فوج نے تحقیقات میں بھر پور تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔بعض ذرائع کے مطابق حکام نے راجوری اور پونچھ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کیا ہے۔
(یو این آئی)