اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے چیتے گاؤں کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں غیر قانونی اسقاط حمل کا انکشاف ہوا ہے۔ اسقاط حمل کے دوران ایک خاتون کی حالت تشویشناک ہونے کے بعد اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولیس اور محکمۂ صحت کی میڈیکل ٹیم نے چیتے گاؤں میں پہنچ کر اسپتال پر چھاپہ ماری کی۔ اسقاط حمل کرنے والے دو ڈاکٹر فرار ہو گئے۔ رات گئے تک تحقیقات کا سلسلہ جاری رہا۔ ذرائع کے مطابق دیس گاؤں پڑوی ( ضلع بلڈانہ ) کی ایک 27 سالہ خاتون کو گھائی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا خاتون کو پیٹ میں درد کی شکایت تھی۔
شعبۂ امراض نسواں کے ڈاکٹروں نے چیک کیا تو ایمنیک تھیلی سے خاتون کا جنین نکلا اس کے علاوہ ایمنیک تھیلی بھی پھٹی ہوئی تھی۔ اس لیے فوری علاج کیا گیا اور معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی گئی۔ اس واقعے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع سرجن ڈاکٹر دیانند موتی پاولے نے خاتون کی حالت کا جائزہ لیا۔ پی سی پی این ڈی ٹی کی ٹیم میں ضلع اسپتال کے گائناکالوجی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر کملا کریڈ کھیڈ کر، ریزیڈنٹ میڈیکل آفیسر شامل تھے۔
ٹیم کو ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ جس ڈاکٹر نے خاتون کا اسقاط حمل کیا وہ فرضی تھا۔ خاتون کی حالت اب بھی نازک ہے۔ اسے گھائی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔ خاتون کا علاج ڈاکٹر گڈپا کی رہنمائی میں جاری ہے۔ ابتدائی معلومات سامنے آرہی ہیں کہ مفرور ڈاکٹر میاں بیوی ہیں۔ ڈکن تھانے کے اے پی آئی سنتوش مانے نے بتایا کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ مفرور ڈاکٹرز کے بارے میں معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Director of Ridas India Company رداس انڈیا کمپنی کے ڈائریکٹر کو پولیس نے بنگلور سے گرفتار کیا