ETV Bharat / state

بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کے ’’حساس‘‘ معاملے کو ’’انتہائی غیر حساس‘‘ طریقے سے نپٹایا: ڈگ وجے سنگھ

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔ جس پر مختلف سیاسی رہنماوں نے مختلف رد عمل کا اظہار کیا۔ Digvijaya singh on article 370 of J&K

congress leader Digvijaya singh
congress leader Digvijaya singh
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 12, 2023, 8:25 AM IST

نئی دہلی: کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے پیر کو جموں و کشمیر کے دو بلوں پر راجیہ سبھا میں بحث کے دوران کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جموں و کشمیر کے ’’حساس‘‘ معاملے کو ’’انتہائی غیر حساس‘‘ طریقے سے نپٹایا ہے اور جموں وکشمیر کے لوگ پچھلے چار سالوں سے نمائندگی کے بغیر ہیں۔

ڈگ وجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ مقامی لوگوں کی مرضی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور حکومت ریاست کے باہر سے لائے گئے اہلکاروں کے ذریعے آمرانہ انداز میں کام کر رہی ہے۔ سنگھ نے جموں و کشمیر کے دو بلوں پر راجیہ سبھا میں بحث کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ سنگھ نے مزید کہا کہ "مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پوری بی جے پی اپنے اپنے طریقے سے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ لیکن آج اگر جموں و کشمیر اور خاص کر وادی کشمیر ہمارا ہے تو اس کا سارا کریڈٹ پنڈت (جواہر لال) نہرو جی اور شیخ عبد اللہ کو جاتا ہے"۔

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ "جموں و کشمیر کا مسئلہ حساس ہے لیکن آج ریاست میں خود مختاری ہے اور وہاں کے باشندوں سے کوئی مشاورت نہیں کی جا رہی ہے۔ ان کے جذبات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے"۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی دفعہ کو اچانک چھین لیا گیا اور اب حکومت اسے بحال کرنے کی تجویز کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کا معاملہ حساس ہے اور ہمیں وہاں کے حالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 اور جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن (ترمیمی) بل 2023 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ وہ بے گھر لوگوں کے لیے ریزرویشن کے حق میں ہیں، لیکن نوٹ کیا کہ اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔ کیا یہ ریزرویشن وہاں کے مقامی لوگوں کے لیے موجودہ ریزرویشن کو کم کرنے کے بعد فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ جموں و کشمیر میں مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع نہیں مل رہے ہیں۔

کانگریس کے رہنما ڈگ وجے سنگھ نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی گھر میں نظربندی کی وجہ بھی جاننا چاہی، جیسا کہ محبوبہ مفتی نے دن کے وقت دعویٰ کیا تھا کہ انہیں نظر بند کیا گیا ہے۔ تاہم امت شاہ نے فوری طور پر کہا کہ وہاں کوئی بھی شخص نظر بند نہیں ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ "ایل جی نے صبح ہی اس پر وضاحت کر دی ہے۔ وہ جہاں چاہے جا سکتی ہے۔ ہم سکیورٹی بھی فراہم کریں گے"۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سید نصیر حسین نے کہا کہ "یہ صرف نہرو جی کی کابینہ کے فیصلے کی وجہ سے ہے کہ ہمارے ملک میں جموں و کشمیر ہے۔" کانگریس ایم پی رجنی پاٹل نے کہا کہ "امیت شاہ نے کہا تھا- جیسے ہی جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آئیں گے، ہم وہاں انتخابات کرائیں گے اور اسے ریاست کا درجہ دیں گے۔ میں انہیں یاد دلانا چاہوں گا کہ اس واقعے کو 4 سال ہو چکے ہیں۔ لیکن آج تک وہاں کے حالات نہ تو نارمل ہوئے ہیں اور نہ ہی اسے ریاست کا درجہ ملا ہے"۔

نئی دہلی: کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے پیر کو جموں و کشمیر کے دو بلوں پر راجیہ سبھا میں بحث کے دوران کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جموں و کشمیر کے ’’حساس‘‘ معاملے کو ’’انتہائی غیر حساس‘‘ طریقے سے نپٹایا ہے اور جموں وکشمیر کے لوگ پچھلے چار سالوں سے نمائندگی کے بغیر ہیں۔

ڈگ وجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ مقامی لوگوں کی مرضی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور حکومت ریاست کے باہر سے لائے گئے اہلکاروں کے ذریعے آمرانہ انداز میں کام کر رہی ہے۔ سنگھ نے جموں و کشمیر کے دو بلوں پر راجیہ سبھا میں بحث کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ سنگھ نے مزید کہا کہ "مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پوری بی جے پی اپنے اپنے طریقے سے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ لیکن آج اگر جموں و کشمیر اور خاص کر وادی کشمیر ہمارا ہے تو اس کا سارا کریڈٹ پنڈت (جواہر لال) نہرو جی اور شیخ عبد اللہ کو جاتا ہے"۔

کانگریس کے رہنما نے کہا کہ "جموں و کشمیر کا مسئلہ حساس ہے لیکن آج ریاست میں خود مختاری ہے اور وہاں کے باشندوں سے کوئی مشاورت نہیں کی جا رہی ہے۔ ان کے جذبات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے"۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی دفعہ کو اچانک چھین لیا گیا اور اب حکومت اسے بحال کرنے کی تجویز کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کا معاملہ حساس ہے اور ہمیں وہاں کے حالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 اور جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن (ترمیمی) بل 2023 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ وہ بے گھر لوگوں کے لیے ریزرویشن کے حق میں ہیں، لیکن نوٹ کیا کہ اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔ کیا یہ ریزرویشن وہاں کے مقامی لوگوں کے لیے موجودہ ریزرویشن کو کم کرنے کے بعد فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ جموں و کشمیر میں مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع نہیں مل رہے ہیں۔

کانگریس کے رہنما ڈگ وجے سنگھ نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی گھر میں نظربندی کی وجہ بھی جاننا چاہی، جیسا کہ محبوبہ مفتی نے دن کے وقت دعویٰ کیا تھا کہ انہیں نظر بند کیا گیا ہے۔ تاہم امت شاہ نے فوری طور پر کہا کہ وہاں کوئی بھی شخص نظر بند نہیں ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ "ایل جی نے صبح ہی اس پر وضاحت کر دی ہے۔ وہ جہاں چاہے جا سکتی ہے۔ ہم سکیورٹی بھی فراہم کریں گے"۔

مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سید نصیر حسین نے کہا کہ "یہ صرف نہرو جی کی کابینہ کے فیصلے کی وجہ سے ہے کہ ہمارے ملک میں جموں و کشمیر ہے۔" کانگریس ایم پی رجنی پاٹل نے کہا کہ "امیت شاہ نے کہا تھا- جیسے ہی جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آئیں گے، ہم وہاں انتخابات کرائیں گے اور اسے ریاست کا درجہ دیں گے۔ میں انہیں یاد دلانا چاہوں گا کہ اس واقعے کو 4 سال ہو چکے ہیں۔ لیکن آج تک وہاں کے حالات نہ تو نارمل ہوئے ہیں اور نہ ہی اسے ریاست کا درجہ ملا ہے"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.