ETV Bharat / state

NC Election Symbol انتخابی نشان 'ہل' کو لداخ انتظامیہ نے انا کا مسئلہ بنایا، این سی - نیشنل کانفرنس ہل کا نشان اور لداخ انتظامیہ

یونین ٹیریٹری لداخ میں نیشنل کانفرنس کے انتخابی نشان 'ہل' پر ابھی تک یخ نہیں ٹوٹا۔ NC vs Ladakh administration over election symbol

nc
nc
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2023, 1:33 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے چند روز قبل نیشنل کانفرنس کو آنے والے لداخ پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی) انتخابات میں انتخابی نشان ’ہل‘ کے استعمال کو منظوری دی۔ وہیں نیشنل کانفرنس نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ ’’لداخ انتظامیہ عدالت کے فرمان کو عملانے میں روڑے اٹکا رہی ہے۔‘‘

نیشنل کانفرنس کے ترجمان تنویر صادق نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’لداخ انتظامیہ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کی کوشش کی، جو وہ نہیں کر پائے۔ اس کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ کی توہین عدالت کی کارروائی روکنے کی کوشش کی، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔‘‘ تنویر صادق کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگر آج شام تک ہمیں نشان الاٹ کرنے کا حکم جاری نہ کیا گیا تو ہائی کورٹ کی توہین عدالت کا حکم لاگو ہوگا۔ چیف سیکریٹری لداخ اور چیف الیکشن آفیسر کو عدالت میں ذاتی طور پر بھی پیش ہونا پڑے گا۔‘‘

مزید پڑھیں: Nc to Fight Lahdc Elections on Their Party Symbol لداخ کونسل انتخابات میں این سی کا انتخابی نشان ’ہل‘ برقرار

این سی ترجمان نے اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں امید ہے کہ لداخ انتظامیہ عدالت کے حکم پر عمل کرے گی اور ہمارے انتخابی نشان (ہل) کی الاٹمنٹ کا حکم جاری کرے گی۔ ہم یہ سمجھنے میں ناکام ہیں کہ انتظامیہ نے اس نشان کی الاٹمنٹ کو ’انا‘ کا مسئلہ کیوں بنایا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ رواں مہینے کی 17 تاریخ کی ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل، کرگل کے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نیشنل کانفرنس کو ’ہل‘ کے نشان کی اجازت دینے کے اپنے سنگل بنچ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے چند روز قبل نیشنل کانفرنس کو آنے والے لداخ پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی) انتخابات میں انتخابی نشان ’ہل‘ کے استعمال کو منظوری دی۔ وہیں نیشنل کانفرنس نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ ’’لداخ انتظامیہ عدالت کے فرمان کو عملانے میں روڑے اٹکا رہی ہے۔‘‘

نیشنل کانفرنس کے ترجمان تنویر صادق نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’لداخ انتظامیہ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کی کوشش کی، جو وہ نہیں کر پائے۔ اس کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ کی توہین عدالت کی کارروائی روکنے کی کوشش کی، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔‘‘ تنویر صادق کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگر آج شام تک ہمیں نشان الاٹ کرنے کا حکم جاری نہ کیا گیا تو ہائی کورٹ کی توہین عدالت کا حکم لاگو ہوگا۔ چیف سیکریٹری لداخ اور چیف الیکشن آفیسر کو عدالت میں ذاتی طور پر بھی پیش ہونا پڑے گا۔‘‘

مزید پڑھیں: Nc to Fight Lahdc Elections on Their Party Symbol لداخ کونسل انتخابات میں این سی کا انتخابی نشان ’ہل‘ برقرار

این سی ترجمان نے اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں امید ہے کہ لداخ انتظامیہ عدالت کے حکم پر عمل کرے گی اور ہمارے انتخابی نشان (ہل) کی الاٹمنٹ کا حکم جاری کرے گی۔ ہم یہ سمجھنے میں ناکام ہیں کہ انتظامیہ نے اس نشان کی الاٹمنٹ کو ’انا‘ کا مسئلہ کیوں بنایا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ رواں مہینے کی 17 تاریخ کی ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل، کرگل کے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نیشنل کانفرنس کو ’ہل‘ کے نشان کی اجازت دینے کے اپنے سنگل بنچ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.