کولگام (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے قاضی گنڈ علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی سعودی عرب میں موت کو غیر فطری اور قتل قرار دیتے ہوئے اہل خانہ نے حکام سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے تحقیقات کی اپیل کی ہے۔ وائی کے پورہ، قاضی گنڈ سے تعلق رکھنے والا 24سالہ نوجوان ذاکر نبی بٹ ولد غلام نبی بٹ گزشتہ کئی ماہ سے سعودی عرب میں بطور جے سی بی آپریٹر کام کر رہا تھا اور مشین کو حادثہ پیش آیا جس کے سبب ذاکر کی موت واقع ہو گئی۔ ذاکر کی موت کی خبر اس کے آبائی علاقہ قاضی گنڈ پہنچتے ہی وہاں کہرام مچ گیا۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے متوفی کے اہل خانہ نے کہا کہ ’’ذاکر کی موت کا کوئی بدل نہیں تاہم اسے قتل کرنے والے افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ذاکر کی موت کی خبر موصول ہوتے ہی ہم پر آسمان ٹوٹ پڑا، وہ اپنے معمر والدین کا اکلوتا سہارا تھا۔‘‘ علاقے میں ذاکر کی موت کی خبر پھیلتے ہی مقامی باشندے متوفی کے گھر پہنچے اور انکے اہل خانہ کی ڈھارس بندھائی۔ متوفی کی ہمشیرہ، یاسمینہ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے پُر نم آنکھوں سے کہا: ’’ہمارے والدین نے ہماری پرورش کے لیے کافی محنت کی ہے، عمر پیری تک انہوں نے سخت محنت کی اور مقروض بھی ہوئے۔‘‘
یاسمینہ نے دعویٰ کیا کہ اس کے برادر کی موت حادثاتی طور نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذاکر کو دیگر ساتھی، سعودی میں۔ تنگ طلب کر رہے تھے اور انہوں نے ہی اس کی موت کی سازش رچی ہے۔ مقامی باشندوں نے حکام سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک مقامی خاتون نے کہا: ’’ذاکر کی موت کا کوئی نعم البدل نہیں، یہ صدمہ جانکاہ کسی بھی صورت پورا نہیں ہو سکتا، تاہم ذاکر کے اہل خانہ کو انصاف ملنا چاہئے اور اس موت کی تحقیقات کی جانی چاہئے، اگر واقعی اس کا قتل کیا گیا تو اس میں ملوث سبھی کو سخت سزا دی جانی چاہئے۔‘‘
مزید پڑھیں: Kulgam Youth Dies in Saudi Arabia: حرکت قلب بند ہونے سے کشمیری انجینئر کا سعودی عرب میں انتقال