کولگام: اہربل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) غالب محی الدین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمۂ سیاحت اور اہربل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اہربل کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ یہی وجہ یے کہ اہربل میں سیلانیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ تاریخ میں پہلی بار اہربل میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جو گزشتہ برسوں کے مقابلہ میں ریکارڈ توڑ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
غالب نے کہا کہ اہربل ایڈوینچر ٹورازم کے لحاظ سے کافی موزوں اور خوبصورت جگہ ہے، یہاں کے آف بیٹ سیاحتی مقامات جیسے کوثر ناگ، کُونگ وٹن، چرنبل و دیگر کئی مقامات ٹریکرس اور سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ مذکورہ جگہیں سرما اور گرما کے موسموں میں ٹریکرس کے پسندیدہ سیاحتی مقامات کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ جو بھی ٹریکرس یا سیاح اہربل کے ان مقامات کی سیر کر رہے ہیں ان کا من نہیں بھرتا اور وہ دوبارہ یہاں آکر مزید سیاحوں کو مدعو کر رہے ہیں۔ جس سے اہربل آنے والے سیاحوں کی آمد بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہربل کا واٹر فال پوری دنیا میں مشہور ہو گیا ہے اور سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لیے واٹر فال یہاں کی مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اس لیے مقامی ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد اہربل کو دیکھنے کے لیے یہاں وارد ہو رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اہربل میں گزشتہ برسوں کے مقابلہ میں سیاحوں کی تعداد میں کئی گناہ اضافہ ہوا ہے۔ غالب محی الدین نے کہا کہ اہربل میں سیاحتی سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کے لیے قیام و طعام، ٹی ٹونٹی ہٹس، اور رابطہ سڑکوں کو وسعت دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے اہربل میں ایک کیبل کار پروجیکٹ (گنڈولا) کے قیام کا بھی منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ جس سے یہاں کی سیاحت میں مزید وسعت ملے گی۔ غالب نے کہا کہ واٹر فال پر خودکشی کے واقعات کو روکنے کے لیے اس کے ارد گرد مضبوط فینسنگ کی گئی ہے اور اس جگہ پر ایک ٹیم بھی قائم کی گئی ہے، جس کے بعد خودکشی کے واقعات رک گئے ہیں۔ واضح رہے کہ کولگام ہیڈ کوارٹر سے پینتیس کلو میٹر کی دوری پر واقع اہربل واٹر فال قدرتی حسن سے مالا مال آبشار ہے۔ اہربل آبشار کے کنارے بیٹھ کر ہر کوئی انسان کوئی بھی رنج وغم کو بھول کر قدرت کی کرشمہ سازی میں کھو جاتا ہے۔ ان دنوں اہربل واٹر فال ملکی و غیر ملکی اور مقامی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔